ایران میں اسرائیل کیلیے جاسوسی کے ملزم کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا

ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں پدرام مدنی نامی ایک شخص کو پھانسی دیدی گئی۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق پدرام مدنی کو مکمل قانونی معاونت بھی فراہم کی گئی اور قانون کے تمام تقاضوں کو پورا کیا گیا۔

ملزم کو سزا کے خلاف اپیل کا حق بھی دیا گیا جس پر اس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن وہاں بھی سزائے موت کو برقرار رکھا گیا تھا۔

ایران کی عدالت کی ویب سائٹ المیزان کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے سزا برقرار رکھے جانے کے بعد آج اس پر عمل درآمد کردیا گیا۔

پدرام مدنی کو 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اسرائیل کو ایران کے اہم مقامات کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس کے ساتھ ساتھ ان پر یہ الزام بھی تھا کہ ملزم نے ایران میں رہتے ہوئے غیر قانونی طریقوں سے دولت حاصل کی۔

خیال رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان طویل عرصے سے جاری ’’خفیہ جنگ‘‘ کے دوران ایران میں متعدد افراد کو موساد (اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی) کا ایجنٹ قرار دیکر سزائے موت دی جا چکی ہے۔

ان تمام افراد پر بھی ایران کے جوہری پروگرام کو نقصان پہنچانے، ایٹمی سائنسدانوں کے قتل اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں معاونت کے الزامات تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی ایک اور ایرانی شہری محسن لنگرنشین کو موساد کے ساتھ تعاون اور پاسداران انقلاب کے ایک کرنل کے قتل کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔

ایران دنیا بھر میں سب سے زیادہ پھانسی دینے والے ممالک میں شامل ہے اور رواں برس کے پہلے 5 ماہ میں 478 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں