کراچی سے لاہور کی پرواز آندھی کی زد میں آگئی، شدید جھٹکوں کےباعث مسافروں کی چیخ و پکار، ویڈیو وائرل

گزشتہ روز کراچی سے لاہور جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز شدید طوفان کے باعث کافی دیر تک آندھی کی زد میں آگئی اور شدید جھٹکوں کے باعث مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تمام صورتحال میں مسافروں نے کلمہ طیبہ کا ورد شروع کردیا جب کہ کچھ مسافر خوف کے باعث چیخ و پکار کرنے لگے، میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر اسد عمر بھی طیارے میں سوار تھے۔

کچھ دیر تک یہ صورتحال رہی تاہم پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارے کو سنبھالا جب کہ سول ایوی ایشن کے ائیر ٹریفک کنٹرول نے خراب موسم کے باعث طیارے کو کراچی واپس بھیج جانے کی ہدایت کردی۔

رپورٹ کے مطابق پرواز میں سوار  مسافر نے  آنکھوں دیکھا احوال بتاتے ہوئے کہا جہاز کو اتارنا آسان لگ رہا تھا، کوئی جھٹکا تھا نہ ہی کوئی پریشانی کی علامت تھی لیکن جب جہاز  نے رن وے کو چھوا تو سب کچھ تبدیل ہوگیا، ریت کا طاقتور طوفان جہاز سے ٹکرایا اور چند سیکنڈوں کے اندر ہی پائلٹ نے لینڈنگ کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے دوبارہ اڑان بھرلی۔

مسافر کا کہنا تھا اس کے بعد کا تجربہ شاید ہوا میں میری زندگی کا سب سے خوفناک لمحہ تھا، اگلے 10 سے 12 منٹ تک، جہاز ایک شدید ریت کے طوفان کے بیچوں بیچ پھنس گیا، حد نگاہ صفر ہوگئی، اور ہوا اتنی تیز تھی کہ ایسا لگتا تھا جہاز کو کسی پتنگ کی طرح اچھالا جا رہا ہے۔

نجی ائیر لائن کے مسافر نے بتایا کہ ہم کم از کم 5 بڑے ائیرپاکٹس میں پھنسے، ہر بار جہاز سینکڑوں فٹ نیچے گرا، ہر بار مسافر چیخ اٹھتے اور کچھ تو خوف سے رونے لگے۔

مسافر نے اپنی روداد بتاتے ہوئے کہا پھر اچانک سب کچھ بدل گیا، جیسے ہی جہاز بلندی پر چڑھا، ریت کم ہونے لگی، نظر دوبارہ بحال ہوئی اور  بادلوں کے اوپر  تیز دھوپ نظر آنے لگی۔

 

 

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب بھر میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں  کم از کم 13 شہری جاں بحق جبکہ 92 زخمی ہوگئے تھے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہفتے کے روز صوبہ بھر میں طوفان کے باعث نقصانات بارے ابتدائی رپورٹ جاری کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق آندھی و طوفان کے باعث پیش آنے والے حادثات میں13 شہری جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے۔ راولپنڈی میں 1، جہلم میں 3، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب میں 1، 1 شہری جاں بحق ہوا، اس کے علاوہ سیالکوٹ میں دو شہری جاں بحق ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ اموات بوسیدہ مکانات کے گرنے اور غیر محفوظ مقامات پر ہونے کے باعث ہوئیں۔ طوفان کے باعث متعدد کچے اور بوسیدہ مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں