سسکتا بلوچستان

قادربخش بلوچ

دنیا نے جتنی بھی ترقی کے منازل طے کئے۔وہ سب انکے رہنماؤں کے بدولت تھے۔یہ رہنما ایسے مخلص تھے کہ لوگ انکی آواز پر ستاروں کی جھرمٹ کی طرح بن جاتے اور چمکنے لگتے۔نوم چومسکی۔اپنی۔۔کتاب۔۔آزادی پسند قافلے کا ہمسفر۔۔میں رقمطراز ہیں کہ قافلے میں شامل کئی لوگ جان سے ضرور گئے۔اور ان کا نام بھی تاریخ کے صفحات میں نظر نہیں آتا۔۔لیکن کامیابی کے اصل محرک وہی تھے۔جنہوں نے جاتے جاتے تاریخ رقم کی۔۔قوموں کو اگے بڑھانے کا اصل جوہر۔علم ھے۔۔اور یہ بات ہر کوئی جانتا ھے کہ جن رہنماؤں نے اپنی قوم کو علم کا پیراہن پہنایا وہ کامیابی سے ہمکنار رہا۔۔بلوچستان میں انیسو اٹھاسی سے قبل۔یہاں ایک قدیمی سماج تھا۔بچیوں کے اسکول تک نہ تھے۔۔بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار جب ڈاکٹر مالک بلوچ وزیر تعلیم بنے۔تو مالک بلوچ نے بلوچستان کو تبدیل کر دیا۔

پورے بلوچستان میں اسکولوں کا ایک جال بچھایا۔مالک بلوچ جس سرعت سے اسکولوں کا جال بچھایا۔اسی تیزی سے۔اسکولوں کو استانیوں سے بھی بھر دیا ۔۔ڈاکٹر مالک کی اسی ادا نے ڈاکٹر مالک بلوچ کو ساتویں آسمان تک پہہنچا دیا۔ورنہ صوبے میں کئی وزیر تعلیم۔اے اور گئے تھے۔مکران میں اٹھاسی کے بعد جو تعلیمی ریلا ایا۔وہ اپنے ساتھ خواتین ڈاکٹروں۔استانیوں۔پروفیسروں۔لکچررز کا اہک ٹیم لایا جو سینکڑوں میں نہیں ہزاروں کی تعداد میں تھی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تعداد بڑھتی چلی جا رہی ھے۔اج مکران کی بیٹیاں جو ملک کے دوسرے صوبوں کے ساتھ ساتھ۔بیرونی ممالک میں پڈھ رہی ہیں اور کام بھی کر رہی ہیں۔یہ مالکی تاریخ کے اہم ترین کارنامے ہیں۔پھر تاریخ نے مالک بلوچ کو وہ دن بھی دکھائے جب مالک بلوچ وزیر اعلی بن گئے۔۔مالک کو قریب سے جاننے والے خوب جانتے ہیں کہ ڈاکٹر مالک بلوچ وزیر بننے سے پہلے۔۔بن گوریان۔کی طرح اپنی زمینوں پر دھکان کاری کرتے تھے۔اور بعد از وزارت بھی۔بن گوریان کی طرح وہی دھکان کاری۔۔یاد رہے کہ بن گوریان۔خود ہل چلاتے تھے۔لنکن۔۔اپنی جانوروں کو خود چارہ ڈالتے تھے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وزارت کے بعد۔بن گوریان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔بلکل اسی طرح جب ڈاکٹر مالک مسند وزارت اعلی سے رخصت ہوے ۔تو انکے پاس صرف انکا بلوچی۔چادر تھا جو کاندھے پر لٹکاے وزیر اعلی کے درو دیواروں کو الوداع کرکے چلا گیا۔۔

مالکی پارٹی کے موجودہ سنیٹر۔جان محمد بلیدی نے اپنی ساری عمر بلوچستان اور بلوچوں کی خدمت میں گزاری ھے۔جان بلیدی صاحب نے بھی تعلیم پر بہت کام کیا ھے۔سنیٹر بلیدی صاحب نے سرکار کو بارہا عوامی بھلائی کے منصوبوں میں کافی بہتری مشوروں سے نوازا ھے۔بلیدی صاحب اپنے عوام کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔بلیدی صاحب ایک نڈر رہنما ہیں۔وہ ہر محاذ پر بلوچستان کے گھمبیر مسائل کو اجاگر کرتے اور بلوچستان کے عوام کو بلیدی صاحب سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں