اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون ساز کارخانوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے اس کارروائی سے قبل شہریوں کو ان عمارتوں سے 300 میٹر دور چلے جانے کی ہدایت کی تھی۔
عربی زبان میں جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ آپ حزب اللہ کی تنصیبات کے قریب ہیں۔ اپنی اور اہلِ خانہ کی حفاظت کے لیے فوراً دور چلے جائیں۔
اس انتباہ کے بعد ہزاروں افراد اپنے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر جانے لگے جس سے آس پاس کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا تھا اور افراتفری مچ گئی تھی۔
צה”ל תקף בדאחייה ובדרום לבנון אתרים תת-קרקעיים לייצור ואחסון כטב”מים וסדנה לייצור רחפנים
לפני זמן קצר, צה”ל תקף באופן ממוקד באמצעות מטוסי קרב, אתרי ייצור ומחסני כטב”מים בשימוש היחידה האווירית של ארגון הטרור חיזבאללה (127), בדאחייה שבביירות ובדרום לבנון.
היחידה האווירית הוציאה… pic.twitter.com/4CCd7obPjy
— צבא ההגנה לישראל (@idfonline) June 5, 2025
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملے میں تباہ کی گئیں یہ تنصیبات حزب اللہ کی ایئر ڈیفنس کے “یونٹ 127” کے زیر استعمال تھیں جہاں ہزاروں ڈرونز تیار کیے جا رہے تھے۔
بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈرونز بنانے کے یہ کارخانے ایران کی سرپرستی، تکنیکی معاونت اور مالی امداد سے چل رہے تھے۔
ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ڈرونز بنانے کے ان کارخانوں کا جاری رہنا نومبر میں طے پانے والے اسرائیل اور لبنان سیزفائر معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیروت میں حملوں کے صرف چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبے “عین قانا” میں بھی شہریوں کو انخلاء کی وارننگ جاری کی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وہاں بھی حزب اللہ کی ڈرون ورکشاپس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس علاقے سے انخلا کے بعد بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کے دوران اب تک حزب اللہ کی قیادت سمیت 180 سے زائد جنگجوؤں کو صیہونی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔