کوئٹہ(این این آئی)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے بعد کی صورتحال کے پیش نظر دونوں ممالک میں بہت زیادہ کشیدگی پیدا ہو گئی تھی ایسا محسوس ہوتا تھا کہ دونوں ممالک میں برف پگھلنے کا کوئی امکان نہیں لیکن شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت سے قبل بھارت نے دنیا کو خیر سگالی کا تاثر دے کر حیران کر دیا ہے یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب بھارت نے پاکستان سے سندھ طاس معاہدے کے تحت سیلاب کے معاملے پر رابطہ کر کے پاکستان کو ممکنہ بڑے سیلاب سے آگاہ کر دیا ہے بھارت نے دریائے طوی میں جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب سے پاکستان کو آگاہ کر دیا۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوارسینیٹر محمد عبدالقادر نے کہاکہ 31 اگست سے یکم ستمبر تک چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں بھارت اور پاکستان کے وزراء اعظم بھی شرکت کر رہے ہیں اجلاس میں بھارت کے وزیر اعظم مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف تمام دنیا کی توجہ کا مرکز ہوں گے بھارت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے آغاز سے پہلے ہی پاکستان کو مثبت تاثر دیا ہے جسے غیر معمولی اہمیت حاصل ہے اگر تھانوں اجلاس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کا آمنا سامنا ہوتا ہے اور وہ مسکراہٹ کے تبادلے کے ساتھ مصافحہ بھی کرتے ہیں تو دنیا بھر میں ایک بڑی خبر بنے گی دونوں ممالک کی جانب سے خیر سگالی کے اس موقع کو ضائع نہیں کیا جانا چاہیے چین پاکستان اور بھارت کے درمیان برف پگھلانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

