لاہور (این این آئی) ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)کی جانب سے ایشیاء کپ کی ٹرافی کے لیے لکھے گئے خط کا جواب دے دیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر نے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی کو خط لکھا تھا جس میں ایشیاء کپ کی ٹرافی سے متعلق پوچھا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ محسن نقوی نے خط کے جواب میں کہا کہ ٹرافی چاہیے توتقریب منعقد کرتے ہیں، اس میں آکر وصول کرلیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نے بھارتی بورڈ کو ٹرافی دینے کی تقریب نومبر کے پہلے ہفتے میں دبئی میں رکھنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ بھارتی بورڈ عہدیدار کسی ایک کھلاڑی کے ساتھ آکر تقریب میں ٹرافی وصول کرسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق بھارت کو ایشیا کپ کی ٹرافی نومبر کے پہلے ہفتے میں دیئے جانے کا امکان ہے، ایشین کرکٹ کونسل نے بھارتی بورڈ کو آگاہ کردیا۔اس سے قبل 30ستمبر کو دبئی میں ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈ آمنے سامنے آگئے۔اجلاس میں بی سی سی آئی کے اعلی عہدیدار راجیو شکلا نے بار بار ایشیا کپ ٹرافی دینے کا کہتے رہے جس پر چیئرمین پی سی بی اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے کہا کہ یہ بات اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے مسلسل اصرار کیا جاتا رہا جس پر انہیں جواب دیا کہ فائنل کے بعد اے سی سی صدر محسن نقوی ٹرافی دینے اسٹیج پر موجود تھے، ٹرافی لینے سے انکار بھارتی کرکٹ ٹیم نے کیا۔محسن نقوی نے واضح کیا کہ اب اگر بھارت کو ٹرافی چاہیے تو ایشین کرکٹ کونسل کے دفتر میں آکر مجھ سے لے لیں، یا پھر تقریب منعقد کرکے اے سی سی صدر سے وصول کرلیں۔اجلاس کے دوران گرما گرمی زیادہ بڑھی تو اے سی سی، پی سی بی، بی سی سی آئی، سری لنکن بورڈ اور افغان بورڈ کو معاملہ حل کرنے کا مشترکہ ٹاسک دے دیا تھا۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے ایشیاکپ 2025کے دوران بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو نے پاکستان کے خلاف میچ کے دوران پہلے کپتان اور پھر قومی ٹیم سے ہاتھ نہ ملاکر اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کی۔یہی نہیں، میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران بھارتی ٹیم کے کپتان نے پہلگام واقعے کا ذکر کرکے کرکٹ میں سیاست لے آئے اور پھر فائنل جیتنے کے بعد بھی اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے، ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے ہی انکار کردیا۔بھارتی ٹیم کی ان حرکتوں پر ان کے سابق کپتان اور کھلاڑی بھی خاموش نہ رہے، بھارتی ٹیم اور کرکٹ بورڈ پر خود تنقید کی۔سابق کپتان کپل دیو نے کہا کہ جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دے دی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔سابق بھارتی کھلاڑی وہیڈ کوچ روی شاستری بھی بھارتی ٹیم کی اوچھی حرکت پر چراغ پا ہوگئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ فائنل ختم ہونے کے بعد اختتامی تقریب کیلیے 45 منٹ تک ڈراما کرتے رہے، شائقین انتظار کرتے رہے مگر آپ اپنی ہٹ دھرمی پر ڈٹے رہے، بھارتی ٹیم کی یہ حرکت گھنانی ہے۔

