کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مضر صحت سبزیوں کے خلاف کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں جاری کریک ڈاؤن کے تحت حالیہ کارروائی میں کلی پائند خان اور شیخ ماندہ میں 80 ایکڑ سے زائد اراضی پر اگائی گئی غیر صحت بخش سبزیاں تلف کر دی گئیں۔تلف کی جانے والی سبزیوں میں چقندر، بھنڈی، پالک، دھنیا، پیاز، سلاد اور گھوبی کی مختلف اقسام شامل تھیں جنہیں نالوں کے آلودہ اور زہریلے پانی سے سیراب و تیار کیا جا رہا تھا۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی حکام نے فصلوں کو صحت دشمن سیوریج واٹر سے اگانے پر زمینداروں کو سختی سے تنبیہ کی اور خبردار کیا کہ آئندہ ایسی کاشت برداشت نہیں کی جائے گی۔ بی ایف اے کی ٹیموں نے دوران کارروائی اس بات کا بھی مشاہدہ کیا کہ بعض زمیندار پابندی کے باوجود بار بار انہی ذرائع سے کاشت کاری جاری رکھے ہوئے ہیں جو کہ نہ صرف فوڈ سیفٹی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی مہلک خطرہ ہے۔ یاد رہے کہ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے حاجی نور محمد دمڑ کی خصوصی ہدایت پر اتھارٹی کی غیر صحت بخش فصلوں کے خلاف جاری مہم اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے اور اس دوران اب تک مختلف علاقوں میں سینکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی زہریلی سبزیوں کو تلف کیا جا چکا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کے مطابق ہمارا مقصد صرف قوانین کا نفاذ نہیں بلکہ شہریوں کو صحت بخش اور محفوظ خوراک کی فراہمی ہے۔ ناقص طریقہ کاشت اور آلودہ پانی کے استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ ایسی سبزیوں کے استعمال سے اجتناب کریں جو مشتبہ ذرائع سے اگائی گئی ہوں اور کسی بھی شکایت یا مشاہدے کی صورت میں اتھارٹی سے فوری رابطہ کریں تاکہ صحت دشمن عناصر کے خلاف بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔
