منگل کو راولپنڈی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو چھ رنز سے شکست دی ہے۔
سری لنکا کی پہلی وکٹ 85 رنز پر گر گئی، کمیل مشارا 38 رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
ان کے بعد کسل مینڈس کریز پر قدم جما بھی نہ پائے تھے کہ انہیں بھی حارث رؤف نے صفر پر بولڈ کر دیا۔ پتھوم نسانکا بھی 29 رنز بنانے کے بعد حارث رؤف سے آؤٹ ہوئے۔
چوتھی وکٹ سادھیرا سماراوکراما کی گری جنہوں نے 39 رنز کیے لیکن حارث رؤف نے انہیں بھی آؤٹ کر دیا۔ ان کے بعد کپتان چریت اسالانکا آئے اور 32 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
چھٹے نمبر پر جانتھ لیانگے نے وکٹ سنبھالی اور دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 28 رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
کمنڈو مینڈس صرف نو رنز ہی بنا پائے تھے کہ انہیں فہیم شاہ نے بولڈ کر دیا۔ دشمنتھ چمیرا بھی صرف سات رنز بنا کر فہیم اشرف کا شکار بن گئے۔
وانندو ہاسارانگا نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات چوکوں کی مدد سے 52 گیندوں پر 59 رنز بنائے جس کے بعد وہ نسیم شاہ کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔
پاکستانی بولرز میں حارث رؤف نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں، جبکہ فہیم اشرف اور نسیم شاہ نے دو، دو اور محمد نواز نے ایک وکٹ لی۔
پاکستان کی اننگز
پاکستان کی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور صائم ایوب صرف چھ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ پھر محمد رضوان بھی جلد اؤٹ ہو گئے مگر فخر زمان اور بابر اعظم نے اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی، مگر دونوں بالترتیب 32 اور 29 رنز بنا کر چلتے بنے۔
اس کے بعد سلمان آغا اور حسین طلعت نے عمدہ بلے بازی کرتے ہوئے 138 رنز کی شراکت جوڑی۔ سلمان آغا نے 87 گیندوں پر 105 رنز بنائے جس میں نو چوکے شامل تھے۔ حسین طلعت نے 62 رنز بنائے۔
سری لنکا کی طرف سے وانندو ہسارنگا نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز 15 نومبر تک راولپنڈی میں کھیلی جائے گی جب کہ سہ فریقی سیریز 17 سے 29 نومبر تک پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کی ٹیمیں کے درمیان کھیلی جائے گی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ون ڈے میچوں میں پاکستان کی کمزور کارکردگی کے باعث شاہین آفریدی کو جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل محمد رضوان کی جگہ کپتان مقرر کیا گیا۔ 2025 میں پاکستان نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف دو طرفہ ون ڈے سیریز ہار چکا ہے جب کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سہ ملکی سیریز کے فائنل میں بھی اسے شکست ہوئی تھی۔ پاکستان رواں سال اپنی میزبانی میں ون ڈے فارمیٹ میں ہی ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل تک بھی رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا۔
پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پری میچ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے کہا: ’50 اوورز کے فارمیٹ میں سخت حریفوں کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے پوری ٹیم کو ذمہ داری لینا ہوگی کیونکہ پاکستان 2025 میں اپنے 14 میں سے 10 ون ڈے میچ ہار چکا ہے۔‘
ان کے بقول: ’تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری اٹھانی چاہیے، یہ صرف میرا، فخر زمان، بابر اعظم یا صائم ایوب کا کام نہیں، ہم سب کو بہترین کھیلنا ہوگا۔ جو کھلاڑی اچھی کارکردگی نہیں دکھا رہے، انہیں بھی سپورٹ کرنا چاہیے اور یقین رکھنا چاہیے کہ ہم بطور ٹیم کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔‘
سری لنکا ون ڈے رینکنگ میں چوتھے نمبر پر ہے یعنی پاکستان سے ایک درجہ اوپر اور اس نے حالیہ دو طرفہ سیریز میں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کو اپنے میدان پر جبکہ زمبابوے کو اس کی سرزمین پر شکست دی۔
جنوبی افریقہ کے برعکس، جس نے اپنے سات اہم کھلاڑیوں کے بغیر پاکستان کا دورہ کیا تھا، سری لنکا نے مکمل سکواڈ کا اعلان کیا ہے جس کی قیادت چرِتھ اسالانکا کر رہے ہیں۔
اسالانکا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس کی ہوم کنڈیشنز میں شکست دینا آسان نہیں ہوگا۔

