اوتھل میں بائی پاس شہری سہولت کی بجائے شہریوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے،مولانا غلام قادر قاسمی

اوتھل (این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا غلام قادر قاسمی نے اوتھل بائی پاس کے منصوبے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لسبیلہ کے ضلعی صدر مقام اوتھل میں بائی پاس شہری سہولت کے بجائے شہریوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے، بائی پاس کا بنیادی مقصد ٹریفک کا دباؤ کم کرنا اور شہری علاقوں کو ٹریفک کے شور اور آلودگی سے محفوظ بنانا ہوتا ہے، لیکن حکومت کی جانب سے تجویز کردہ روٹ اوتھل شہر سے چند سو گز کے فاصلے سے گزر رہا ہے اور بائی پاس کو شہر ہی نکالا جارہا ہے جس سے عوام متاثر ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد سے ٹیلی فون پر اوتھل کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا مولانا غلام قادر قاسمی نے کہا کہ بائی پاس کو شہری حدود سے تعمیر کرنا اپنی نوعیت کی ایک مثال ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتا انہوں نے کہا کہ شہر کے بالکل قریب سے بائی پاس تعمیر کرنے سے رہائشی علاقوں میں بھاری گاڑیوں کی آمدورفت بڑھے گی ٹریفک مسائل میں اضافہ ہوگا جبکہ تعلیمی اداروں، آبادی اور کاروباری مراکز کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوں گی، انہوں نے مزید کہا کہ لسبیلہ کے عوام یہ سمجھتے ہیں کہ بائی پاس شہری آبادی اور بازاروں سے ہٹ کر تعمیر ہونا چاہیے تاکہ اس کا اصل مقصد یعنی سہولت اور آسانی حاصل ہوسکے انہوں نے مطالبہ کیا کہ منصوبے میں تبدیلی سے قبل علاقے کے عوام سیاسی رہنماوں عمائدین اور تاجروں کی مشاورت ناگزیر ہے تاکہ فیصلہ عوامی مفاد کے مطابق ہوسکے مولانا غلام قادر قاسمی نے واضح کیا کہ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے عوامی رائے کو نظرانداز کرتے ہوئے منصوبے کو موجودہ صورت میں نافذ کرتے ہیں تو جمعیت علماء اسلام اس کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے کے زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے اور بائی پاس کو شہری آبادی سے باہر منتقل کیا جائے تاکہ یہ منصوبہ اپنے اصل مقصد کی تکمیل کرسکے اور عوام کو سہولت فراہم ہو نہ کہ مسائل کا سبب بنے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں