کوئٹہ (رپورٹر) نوشکی کا معصوم پھول، سلمان بلڈ کینسر جیسے ظالم مرض سے لڑتے لڑتے آخرکار زندگی کی بازی ہار گیا۔ یہ صرف ایک بچے کا انتقال نہیں بلکہ بلوچستان کے صحت کی نظام پر ایک شرمناک سوالیہ نشان ہے۔اب ایسے سانحات معمول بنتے جا رہے ہیں۔ کینسر سے مرتے یہ بچے اور نوجوان اب محض خبریں نہیں بلکہ حکومت کی مجرمانہ غفلت کا زندہ ثبوت ہیں صوبے میں نہ ایک مکمل کینسر اسپتال ہے، نہ ریڈیولوجی کی بنیادی سہولیات، نہ ماہر ڈاکٹر، نہ علاج کی سہولت۔ بس زبانی دعوے، جھوٹے وعدے اور پریس کانفرنسوں کا شور۔
حقیقت یہ ہےحکومت نے صحت نہیں قبرستان آباد کیے ہیں۔ عوام درد میں تڑپتے ہوئے کراچی، لاہور کے ہسپتالوں میں دھکے کھاتے ہیں، جبکہ حکمران صرف بجٹ، پروٹوکول اور تنخواہوں پر نازاں ہیں۔
یہ لمحۂ فکریہ ہے کیا ایک اور سلمان کی قربانی کے بعد ہم جاگیں گے؟
بلوچستان کے ہر بچے کی زندگی قیمتی ہے، اور وہ کسی بھی بڑے شہر کے بچے جتنی سہولیات کا حق رکھتا ہے۔

