کراچی (این این آئی)ایف پی سی سی آئی کے صدر، عاطف اکرام شیخ نے پاکستان اور آسیان ممالک کے درمیان بڑے تجارتی عدم توازن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورآسیان ممالک کی دو طرفہ تجارت کا حجم 9.06 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے؛ لیکن پاکستان کی برآمدات آسیان ممالک کو صرف 2.2 ارب ڈالر ہیں۔ جبکہ درآمدات 6.8 ارب ڈالر کے حجم پر ہیں؛ جن کا 90 فیصدحصہ ملائیشیا، تھائی لینڈ، ویتنام، فلپائن اور انڈونیشیا سے آتا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس، فیڈریشن ہاؤس، کراچی میں آسیان ڈے کی اعلیٰ سطحی تقریب منعقد کی گئی؛ جس میں مختلف آسیان ممالک کے سفارتکاروں، صنعتکاروں،سرکاری افسران، برآمدکنندگان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔ اس سیشن کاخصو صی مقصد ٹرانسپورٹ، مواصلات، اور بلو اکانومی کے شعبہ جات میں تعاون بڑھانے کے علاوہ آسیان ممالک کے ساتھ عوامی اور کاروباری سطح پر روابط کو فروغ دینا تھا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ آسیان ممالک نے عالمی مارکیٹ میں مینوفیکچرنگ اور سروسز میں قابل ذکر ترقی کر لی ہے اور ایف پی سی سی آئی پاکستانی صنعتی و تاجر برادری کے لیے آسیان کے ساتھ بہتر تجارتی مواقع تلاش کرنے اور مشترکہ حکمتِ عملی بنانے کا پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے۔ملائیشیا کے قونصل جنرل، Herman Hardynata Ahmad، جو کہ تقریب کے گیسٹ آف آنر بھی تھے، نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور آسیان کے درمیان اقتصادی سفارتکاری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ خوش آئند ہے اور انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے کردار کو اس سلسلے میں خصوصی اہمیت کا حامل قرار دیا۔اس موقع پر،تھائی لینڈ، ویتنام اور فلپائن کے قونصل جنرلز اور سفارتکاروں نے پاکستان کی اعلیٰ ترین ٹریڈ باڈی ایف پی سی سی آئی کے تجارتی وفود کو خصوصی طور پر دعوت دی ہے تاکہ وہ ان کے متعلقہ ممالک میں ہونے والی اہم تجارتی سرگرمیوں، تقریبات اور نمائشوں میں شرکت کریں۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر، ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ آسیان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات انتہائی وسیع ہیں؛ جن میں ٹیکسٹائل، زراعت، خوراک، سی فوڈ، آئی ٹی، ادویات، متبادل توانائی، الیکٹرانکس، اور مصالحہ جات شامل ہیں۔ انہوں نے ملائیشیا کے ساتھ ایف ٹی اے اور انڈونیشیا کے ساتھ پی ٹی اے کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، تھائی لینڈ کے ساتھ ایف ٹی اے پر جاری مذکرات اور ویتنام کے ساتھ پی ٹی اے پر جاری مذاکرات کی اہمیت بھی اجاگر کی۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرو سندھ ریجن کے چیئر مین، عبدالمہیمن خان نے کہا کہ پاکستان اور آسیان کے تعلقات کثیرالجہتی اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک جغرافیائی حیثیت، وافر افرادی قوت اور سرمایہ کاری میں آسانی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے باعث پاکستان آسیان کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مقام بن چکا ہے؛ جہاں وہ انڈسٹری لگا کر مشرقِ وسطیٰ، وسطی ایشیا اور مغربی چین کی مارکیٹوں کو ایکسپورٹ کر سکتے ہیں۔

