پاکستان اسٹاک مارکیٹ تاریخی تیزی، 100 انڈیکس ڈیڑھ لاکھ کی سطح عبور کرگیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ آج بھی انڈیکس ایک لاکھ 50 ہزار کی سطح عبور کرگیا۔ رپورٹ کے مطابق گلوبل ریٹنگ ایجنسیوں کی پاکستان کے ادائیگیوں کی صلاحیت بہتر ہونے اعتراف، 2027 میں حقیقی شرح نمو 3 اشاریہ 5فیصد ہونے کی اور بلوم برگ کی نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ایک فیصد کی کمی کے پیشگوئی جیسے بلش سینٹیمنٹس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تاریخ ساز تیزی کا دن رہا۔ آج انڈیکس کے تمام سابقہ ریکارڈز ٹوٹ گئے اور یکے بعد دیگرے انڈیکس کی 1لاکھ 49ہزار اور 1لاکھ 50ہزار پوائنٹس کی دو نئی تاریخ ساز سطحیں بھی رقم ہوگئی تھیں لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے انڈیکس کی 1لاکھ 50ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار نہ رہ سکی۔ تیزی کے سبب 55 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھگئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 32ارب 7کروڑ 28لاکھ 95ہزار 332روپے کا اضافہ ہوگیا۔ پاکستان کا ریکوڈک منصوبہ عالمی مالیاتی اداروں و سرمایہ کاروں کی وجہ کا مرکز بننے، ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ریکوڈک منصوبے کی کریڈٹ گارنٹی، ایڈمنسٹریشن اور سیکیورڈ قرضوں کی منظوری کے لیے 21 اگست کو اجلاس طلب کرنے کی خبر مارکیٹ پر اثرانداز رہی۔ سرمایہ کاری کے شعبوں کی بینکنگ سیمنٹ انشورنس آٹوموٹیو سمیت دیگر سیکٹرز میں پراعتماد انداز میں انویسٹمنٹس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا جس سے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ گرین زون میں رہی اور ایک موقع پر 2127پوائنٹس کا اضافہ بھی ہوا لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1574.32 پوائنٹس کے اضافے سے 149770.74پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای 30 انڈیکس 472.54پوائنٹس کے اضافے سے 45743.27پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 684.90پوائنٹس کے اضافے سے 92155.78پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 1282.20پوائنٹس کے اضافے سے 212606.53 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 33فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 80کروڑ 90لاکھ 82ہزار 439 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 483 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 265 کے بھاو میں اضافہ 194 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں بھنیرو ٹیکسٹائل ملز کے بھاؤ 92.78روپے بڑھکر 1020.56روپے اور دی تھل انڈسٹریز کارپوریشن کے بھاؤ 53.85روپے بڑھکر 623.85روپے ہوگئے جبکہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بھاو 302.10روپے گھٹ کر 27698روپے اور یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 121.75 روپے گھٹ کر 31778.25روپے ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں