پاکستان–سعودی عرب معاہدہ امریکی اثر کے باعث غیر پائیدار قرار

پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ انتہائی ناپائیدار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ سعودی عرب اور پاکستان دونوں کا امریکہ نواز ہونا ہے

اگر سعودی عرب ایران اور یمن کے حوثیوں کو اپنا حریف سمجھتا ہے تو اس صورت میں پاکستان کبھی بھی ایران اور یمن کے خلاف سعودی عرب کی فوجی مدد نہیں کرے گا

اگر سعودی عرب اسرائیل کے شر سے بچنے کیلئے پاکستان سے معاہدہ کر رہا ہے تو سعودی عرب کو پہلے اپنی سرزمین سے امریکیوں کی Military existence ختم کرنی ہو گی کیونکہ اسرائیل کی پشت پر امریکہ ہی کھڑا ہے اور یہی بات پاکستان کو بھی پتہ ہے پاکستان بھی امریکہ کے خلاف نہیں جا سکتا

تو جب پاکستان نہ ایران نہ یمن اور نہ اسرائیل یا امریکہ کے خلاف کچھ کرے گا تو اس معاہدے پر عملدآمد ایک بڑا سوال ہے

دوسری صورت میں اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو کیا سعودی عرب پاکستان کی فوجی مدد کرے گا اور بھارت کے ساتھ محاذ کھولے گا یہ بھی بڑا سوال ہے

جیسا کہ ہم نے اوپر بتایا کہ اس سارے فساد کی جڑ پاکستان اور اِن عرب ممالک کا امریکہ نواز ہونا ہے جب تک امریکہ کے اثر سے نہیں نکلتے اس وقت تک ایسے خوشنما معاہدے کاغذی ہی رہیں گے

ابھی کل کی بات ہے امریکہ نے غ۔ ز ۔ ہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر دی ہے مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی سب سے بڑی بیس قطر میں ہے لیکن انہوں نے اسرائیل کا حملہ روکنے کیلئے کچھ نہیں کیا حالانکہ ایران کی طرف سے آنے والا میزائل انہوں نے آسانی سے intercept کر لیا تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں