لاہور (این این آئی) فاؤنڈر ز گروپ کے سرگرم رکن،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ جغرافیائی طورپر حالات پاکستان کے حق میں ہونے کے باوجود غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری نہ بڑھنا تشویش کا باعث ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے اوورسیز پاکستانیوں کو ٹاسک سونپا جائے اور اس کے لئے انہیں پر کشش مراعات کی پیشکش کی جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ایسا ٹول ہے جس کے ذریعے پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کر سکتا ہے لیکن اس کے لئے اس پیمانے پر سر گرمیاں نہیں ہو رہیں جو پاکستان کی ضرورت ہے، گیم چینجر منصوبے سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے پاکستان کو اپنی استعداد بھی بڑھانا ہو گی۔ خادم حسین نے کہا کہ معاشی ماہرین کی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے جو غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری نہ آنے، یہاں پر موجود کمپنیوں کے واپس جانے کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لے اور اپنی سفارشات مرتب کرے تاکہ مستقبل میں اس پر کام ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اپنی پالیسیاں اس طرز پر ڈیزائن کرنی چاہئیں جس سے غیر ملکی سرمایہ کار راغب ہوں اس کے لئے تجویز ہے کہ بڑے کاروباری اورکامیاب اوورسیز پاکستانیوں سے بھی مشاورت کی جائے اور انہیں بھی ٹاسک سونپا جائے۔

