چین میں پاکستانی قیمتی پتھروں کی طلب میں اضافہ

شنگھائی(این این آئی)چین میں پاکستانی قیمتی پتھروں کی طلب میں اضافہ ہو گیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان کی جیولری کمپنی، جو مسلسل سات سال سے چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں شرکت کر رہی ہے اس سال بھی چین کی زیورات کی مارکیٹ میں رنگین قیمتی پتھروں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کمپنی وِنزا نے طویل عرصے سے چینی زیورات کی مارکیٹ کو ہدف بنا رکھا ہے اور اب اس کیشنگھائی، گوانگڑو اور *شینڑین جیسے بڑے شہروں میں پانچ برانڈڈ اسٹورز اور تین دفاتر قائم ہیں۔کمپنی کے سربراہ احمد عقیل نے بتایا کہ رنگین قیمتی پتھر جیسے کہ یاقوت اور نیلم اب نئی نسل، خصوصاً نوجوان صارفین کی شادیوں اور کلیکشنز کیلئے ترجیح بن رہے ہیں، یہ رجحان چین کی زیورات کی مارکیٹ میں تنوع اور اضافہ کی علامت ہے جو پاکستان کی اعلیٰ معیار کی قیمتی پتھروں کی مصنوعات کیلئے نمایاں ترقی کے مواقع پیدا کر رہا ہے۔چین کی فی کس آمدنی 13 ہزار امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے جس کے باعث اعلیٰ معیار اور شخصی نوعیت کی مصنوعات کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔2024 کی مرکزی اقتصادی ورک کانفرنس نے 2025 کیلئے کھپت میں اضافہ اور سرمایہ کاری کی کارکردگی میں بہتری کو کلیدی اہداف کے طور پر متعین کیا،اسی سمت کو پندرہویں پانچ سالہ منصوبے کی تجاویز میں مزید نمایاں کیا گیا جن میں مضبوط گھریلو مارکیٹ کی تعمیر اور نئے ترقیاتی ڈھانچے کی تیز رفتار تشکیل کے وسیع تر ہدف کے تحت کھپت کو فروغ دینے کو ترجیح دی گئی۔یہ پالیسی اشارے اجتماعی طور پر چین کی صارف مارکیٹ کے پھیلاؤ اور بہتری کیلئے ایک واضح راستہ متعین کرتے ہیں۔اسی پس منظر میں سی آئی آئی ای میں شرکاء کی بھرپور شرکت دیکھی گئی، جو چین کی متحرک صارف مارکیٹ کی ایک اہم جھلک بن گئی ہے۔کئی غیر ملکی کاروباری اداروں کے لیے چینی مارکیٹ کی سرگرمی اب بھی امید کی ایک بڑی وجہ ہے، اور ان کی توجہ اب داخل ہونا یا نہیں سے ہٹ کر کس طرح زیادہ گہرائی سے شمولیت اختیار کی جائے پر منتقل ہو چکی ہے۔بین الاقوامی برانڈز میں تیزی سے جدید مصنوعات متعارف کروا رہے ہیں، تاکہ اپنی عالمی شناخت اور برانڈ بارے آگاہی کو بڑھا سکیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ان کی حکمت عملی اب صرف تقسیم کاری چینلز کے پھیلاؤ سے بڑھ کر چینی صارفین کی علاقائی عادات کو سمجھنے پر مرکوز ہے تاکہ مارکیٹ کی طلب کے مطابق مصنوعات میں جدت اور مقامی مطابقت پیدا کی جا سکے، اور ترقی کے مواقع سے بہتر طور پر استفادہ کیا جا سکے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تازہ خوراک کی سپلائی چین میں گڈ فارمر گروپ جو اس صنعت کا ایک نمایاں ادارہ ہے، نے اس سال کی سی آئی آئی ای میں نامیاتی پیروویائی بلیو بیریزسمیت کئی نئی مصنوعات پیش کیں۔گڈ فارمر گروپ گزشتہ کئی برسوں سے سی آئی آئی ای میں باقاعدگی سے شرکت کررہا ہے۔ کمپنی کے چین ای کامرس مینیجر جیانگ لی نے بتایا کہ ان مصنوعات کی نمائش عالمی سپلائی چینز کی کارکردگی اور چینی صارفین کے رجحانات کے بارے میں کمپنی کی گہری سمجھ کی عکاسی کرتی ہے۔جیانگ نے کہا صحت اور تحفظ آج کے صارفین کی اولین ترجیحات ہیں اور وہ اعلیٰ معیار کے پھلوں کو زیادہ پسند کر رہے ہیں۔وہ ایسی مصنوعات کی تلاش میں ہیں جو بہتر ذائقہ اور قابلِ اعتماد معیار فراہم کریں تاکہ قیمت اور قدر کے لحاظ سے بہتر توازن حاصل ہو۔صارفین کے اس بدلتے ہوئے رجحان نے درآمد شدہ پھلوں کی مارکیٹ کو اعلیٰ معیار اور برانڈ سازی کی سمت گامزن کر دیا ہے۔چین-پیرو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت تعمیر ہونے والی چانکائے بندرگاہ جیسے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبے اعلیٰ معیار کی درآمدی مصنوعات کی ترسیل کو مزید آسان بنا رہے ہیں جس سے چین اور پیرو کے درمیان شپنگ دورانیہ صرف 23 دن رہ گیا ہے اور لاجسٹکس لاگت میں 20 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں