ملک بھر میں عیدالاضحیٰ آج مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ سنتِ ابراہیمی کی یاد میں لاکھوں مسلمان نماز عید ادا کرنے کے بعد قربانی کی عبادت میں مصروف ہیں۔
صبح کا آغاز نمازِ عید کے بڑے بڑے اجتماعات سے ہوا، جو مساجد، عید گاہوں، امام بارگاہوں اور کھلے میدانوں میں منعقد کیے گئے۔
لاہور میں دارالعلوم جامعہ نعیمیہ میں چیئرمین نظریاتی کونسل راغب نعیمی کی امامت میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی گئی، جامعہ میں بڑی اجتماعی قربانی کا انتظام کی گیا ہے۔
دارالعلوم جامعہ نعیمیہ میں پہلے روز 180 جانوروں کی قربانی کا آغاز ہو گیا ہے، دوسرے دن 100 جانور قربان کیے جائیں اور مجموعی طور پر 300 جانوروں کی قربانی کی جائے گی۔
کراچی میں گرومندر پر واقع سبیل والی مسجد میں نماز عید ادا کی گئی، جہاں مولانا منیب کشمیری نے نماز کی امامت کی۔
اس موقع پر علمائے کرام نے خطبات میں حضرت ابراہیمؑ کی قربانی کی روح اور فلسفے پر روشنی ڈالی، اور امت مسلمہ کے اتحاد، وطن عزیز کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
نمازعید کی ادائیگی کے بعد عالم اسلام کی سربلندی، ملکی ترقی و خوشحالی، فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں کے لیےدعائیں کی گئیں۔نماز عید کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ ہیں۔
ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں تین روز تک لاکھوں افراد جانوروں کی قربانی کریں گے، جو سنتِ ابراہیمی کی یاد اور اللہ کی رضا کی علامت ہے۔
قربانی کے بعد لوگ قربانی کے بعد گوشت غرباء و مساکین میں تقسیم کر رہے ہیں تاکہ عید کی خوشیاں سب کے ساتھ بانٹی جا سکیں۔
صفائی و ستھرائی کے حوالے سے میونسپل اداروں نے خصوصی پلان ترتیب دیا ہے۔ قربانی کی آلائشیں اور کچرا بروقت ٹھکانے لگانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ صفائی کے نظام کو مؤثر رکھا جا سکے۔