سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے ماحول میں ماضی کے مقابلے میں اس وقت بہت زیادہ مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ موجود ہے۔
سان ڈیاگو میں قائم اسکرپس انسٹیٹیوٹش آف اوشیئنوگرافی کے ماہرین کے مطابق ریکارڈ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ماہانہ اوسط مقدار 430 پی پی ایم (پارٹس پر ملین) سے تجاوز کر گئی ہے۔
مئی 2025 میں ماہانہ اوسط 430.2 پی پی ایم تک ریکارڈ کیا گیا۔ یہ مقدار 67 برس قبل شروع کی جانے والی پیمائش کےدورانیے میں سب سے زیادہ ہے۔
زمین کے ماحول میں جتنی زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوگی، گلوبل وارمنگ کی شرح اتنی ہی بلند ہوگی جس کی وجہ سے ایک وقت ایسا آئے گا جب زمین کی سطح انسانوں کے لیے بہت گرم ہوجائے گی۔
فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بھاری مقدار صحت کے متعدد مسائل کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ جن میں دماغی مسائل، تھکن، متلی اور یہاں تک انتہائی نوعیت کے معاملات میں موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔