کوئٹہ(این این آئی) صوبائی کنوینر عوام پاکستان بلوچستان سید امان شاہ نے کہا کہ بلوچستان کی عوام ایک طویل عرصے سے بنیادی سہولیات، روزگار کے مواقع، تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کی کمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ ان حالات میں وفاقی حکومت کا فرض ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں بلوچستان کے عوام کے لیے خصوصی ریلیف کا اعلان کرے۔سید امان شاہ، صوبائی کنوینر عوام پاکستان بلوچستان نے حکومت سے درج ذیل مطالبات پر فوری غور کرنے کی اپیل کی ہے:صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے؛نوجوانوں کے لیے تعلیم، ہنر اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں؛صحت، پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات کو ترجیح دی جائے؛بلوچستان کے قدرتی وسائل سے حاصل آمدن کا منصفانہ حصہ صوبے کو دیا جائے؛ ٹیکسوں میں نرمی اور سبسڈی کے ذریعے عوام کو ریلیف دیا جائے۔سید امان شاہ نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات میں عام شہری پہلے ہی مہنگائی، بیروزگاری اور بنیادی ضروریات کی کمی سے شدید متاثر ہے۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں مزید ٹیکسوں کا نفاذ یا اشیائے ضروریہ پر بوجھ ڈالنا ناقابلِ قبول ہوگا۔سید امان شاہ، صوبائی کنوینر عوام پاکستان نے مطالبہ ہے کہ روزمرہ استعمال کی اشیاء پر ٹیکس کم کیے جائیں؛بجلی، گیس، پٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں استحکام لایا جائے؛تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے اور تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے؛نئے ٹیکسوں کے بجائے غیر ضروری سرکاری اخراجات کم کیے جائیں؛متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کو سبسڈی دی جائے۔یہ وقت ہے کہ حکومت اپنی ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لے اور ایک فلاحی بجٹ پیش کرے جس میں عام آدمی کو ریلیف دیا جائے نہ کہ بوجھ۔سید امان شاہ نے مزید کہا کہ بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ صرف نعروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کو اْس کا جائز حق دیا جائے۔

