کوئٹہ(این این آئی) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکرٹری اور سینئر ڈاکٹر رہنما ڈاکٹر اسماعیل میروانی نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کے اندر اور باہر کا مخصوص خود غرض، غیر ذمہ دار اور غیر پیشہ ور گروہ کی طرف سے سوشل میڈیا پر ڈاکٹروں کی کردار کشی قابل مذمت ہے،سوشل میڈیا پر مخصوص گروہ کی جانب سے میری ٹرانسفر پوسٹنگ اور معطلی کے احکامات کو میرے ساتھی ڈاکٹر ہادی کاکڑ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال کوئٹہ سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے جو کہ سراسر بے بنیاد اور قابل مذمت ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں ڈاکٹر اسماعیل میروانی نے کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ گورنمنٹ سروس کا لازمی حصہ ہے البتہ محکمہ صحت نے انہیں جس بنیاد پر معطل کیا ہے وہ قابل افسوس ہے چونکہ انہوں نے محکمہ صحت کی ٹیم، مخیر ادارہ جات اور حضرات کے ساتھ کم عرصے میں میڈیکل سٹور ڈپو کو انفراسٹرکچر سے پالیسی لیول تک تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا بلخوص میڈکل اسٹور ڈپو کے دفاتر کی تزئین و آرائش، ادویات کی سپلائی چین کے انتظام کو ڈیجیٹلائز اور تمام ہسپتالوں میں اس کا نفاذ، صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عالمی ادرہ صحت کے مطابق ضروری ادویات کی فہرست کی تیاری اور اس پر عمل درآمد، ادویات کی خریداری اور سپلائی چین کے انتظام کے لیے احتسابی فریم ورک اور اس پر عملدرآمد، ادویات کی ٹیسٹنگ سمیت بہت سے دوسرے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالہادی کاکڑ محکمہ صحت کے اچھے، ایماندار اور پرعزم افسر ہیں اور محکمہ صحت کے تمام ذیلی اداروں کی بہتری ہم تمام ڈاکٹروں کی ذمہ داری ہے اور ہم محکمہ کو اپنا اور عوام کا اثاثہ سمجھتے ہیں مطلوبہ نام نہاد گروہ ڈاکٹرز کمیونٹی کو تقسیم اور بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام ہوں کے اس سلسلے میں جلدہی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، ڈاکٹرز کمیونٹی محکمہ صحت کی دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر ان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کریں گے اور ساتھ ہتک عزت اور کردار کشی کا مقدمہ سائبر کرائم ایکٹ اور دوسرے قوانین کے مطابق درج کیا جائے گا۔

