کوئٹہ(این این آئی) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) بلوچستان نے حالیہ دنوں میں محکمہ صحت کے بعض اقدامات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر ڈاکٹروں کی معطلی اور سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے بارے میں معلومات کو شائع کرنے کے عمل پرپی ایم اے بلوچستان کے صوبائی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹرز جیسے حساس اور خالصتاً عوامی خدمت سے وابستہ پیشے کے حامل افراد کے خلاف کارروائیوں کو سوشل میڈیا پر مشتہر کرنا نہ صرف غیر پیشہ ورانہ عمل ہے بلکہ یہ اہلکاروں کی عزت نفس پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر اسماعیل میروانی، اور دیگر سینئر میڈیکل آفیسرز کی خدمات ہمیشہ مثالی رہی ہیں۔ ان پر بلا تحقیق الزامات عائد کرنا اور فوری معطلی جیسے اقدامات، بغیر کسی وضاحت یا ضابطے کے، محکمانہ شفافیت اور عدل کے اصولوں کے برعکس ہیں۔پی ایم اے بلوچستان اس بات پر زور دیتی ہے کہ کسی بھی افسر کے خلاف کارروائی قانون، ضابطے اور داخلی انکوائری کی روشنی میں ہونی چاہیے۔ معطلی جیسے اہم فیصلوں کو سوشل میڈیا یا غیر رسمی ذرائع پر شائع کرنا ایک غیر مناسب رجحان ہے، جو ادارے کی ساکھ اور متاثرہ فرد کے وقار کو متاثر کرتا ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان حکومتِ بلوچستان، بالخصوص وزیر اعلیٰ، چیف سیکریٹری، وزیر صحت اور سیکریٹری صحت سے اپیل کرتی ہے کہ ڈاکٹر اسماعیل میروانی کی معطلی کا نوٹس لیا جائے، فیصلے پر نظرثانی کی جائے، اور مستقبل میں سوشل میڈیا پر اس نوعیت کی معلومات کے اجراء سے گریز کیا جائے تاکہ محکمانہ وقار اور پیشہ ورانہ شفافیت برقرار رہ سکے۔

