کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان لیبر فیڈریشن کا اجلاس وفاقی بجٹ 2025 مسترد کرتے ہوئے بلوچستان حکومت سے تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافے کا مطالبہ کردیا گیا۔ مزدوروں و ملازمین کے مطالبات سن کوٹہ کی بحالی، میٹرو پولیٹن کوئٹہ کے 35 ملازمین کی بلا جواز غیر آئینی برطرفی۔ اداروں میں کام کرنیوالے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے۔ تیس سال سے پوسٹوں کی اپ گریڈیشن نہ ہونے، کول مائنز اور صنعتی اداروں میں مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنے، میونسپل اداروں میں ہر ماہ تنخواہوں کی لیٹ ادائیگی، واسا بی ڈی اے کیو ڈی اے، میٹرو پولیٹن کارپو ریشن و دیگر اتھارٹیز کو گرانٹ ادا کرنے کور دیگر مزدور مسایل کے حل کیلئے 16 جون بروز سوموار کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اعلان۔اندرون بلوچستان بھی مظاہرے کیے جائیں گے یہ فیصلہ بلوچستان لیبر فیڈریشن کے اجلاس میں زیر صدارت خان زمان کیا گیا اجلاس کا ایجنڈا سیکرٹری جنرل قاسم خان نے پیش کیا۔ اجلاس میں وفاقی بجٹ میں ملازمین کو نظر انداز کرنے کی شدید مزمت کی گئی اور بلوچستن حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں و پنشن میں اضافہ کرے بلوچستان مین کرومائیٹ۔ کول مائنز رائس ملز خشت بھٹہ اور حب میں صنعتی کارکنوں کیلئے مراعات کا اعلان کرے بلوچستان حکومت اپنے بجٹ میں صصوبے کے غریب عوام اورملازم پیشہ افراد کیلئے حالات کے مطبق مراعت کا اعلان کرے اجلاس مین چیئر مین حاجی بشیر احمد، عبدالعزیزشاہوانی، محمد عمر جتک،عابد بٹ، عارف نچاری، دین محمد، محمد حسن بلوچ ملک وحید کاسی، ظفر خان رند، فضل محمد یوسفزئی، حیت خان لہڑی، نجیب اللہ مری، حبیب اللہ لانگو، حاجی عارف بڑیچ، ہمایوں خان سعد شاہ محمدایاز محمد اسم اور دیگر مزدور رہنماؤ ں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ 16 جون کو احتجاجی مظاہرے میں بھر پور شرکت کی جائے گی تمام مزدور دن گیارہ بجے پریس کلب کے سامنے جمع ہونا شروع ہو جائیں گے۔ اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ملازمین و مزدوروں کیمسائل کے حل کیلئے فیڈریشن سال بھر جدوجہد میں رہتی ہے۔جدو جہد کا. یہ تسلسل جاری رکھا جائے گا اور مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی۔ اجلاس کے حوالے سے وزیر اعلی بلوچستان سے مطالبہ کیا گیا کہ اپنی ہدایت پر عملدرآمد کیلئے تمام اداروں کو پابند کو کریں کو ملازمین و مزدوروں کے مسائل میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

