محکمہ صحت بلوچستان میں سینئر ڈاکٹروں،ہیلتھ منیجرز کی غیر منصفانہ معطلی قابل مذمت ہے،ڈاکٹر فریداحمد سمالانی

کوئٹہ(این این آئی) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کے سابق صدر ڈاکٹر فرید احمد سمالانی نے محکمہ صحت بلوچستان میں سینئر ڈاکٹروں اور ہیلتھ منیجرز کی غیر منصفانہ معطلیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو صوبے کے نازک نظام صحت پر کاری ضرب قرار دیا ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں ڈاکٹر سمالانی نے موجودہ غیر فعال پی ایم اے صوبائی کابینہ کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور اس کی خاموشی اور غیر فعالیت کو طبی برادری میں بڑھتی ہوئی بے توقیری اور نفاق کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ کابینہ کی مدت مکمل ہو چکی ہے اور جلد ہی سینئر اراکین ضلعی نمائندوں سے مشاورت کے بعد نئے انتخابات کا اعلان کریں گے اس کے ساتھ ساتھ ایک تنظیمی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو صوبے بھر میں ڈاکٹروں کے حقوق، وقار اور خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ‘یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ کچھ مفاد پرست عناصر ذاتی فائدے کی خاطر اعلیٰ حکام کو گمراہ کر رہے ہیں اور معزز ڈاکٹروں، نرسز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر محنتی طبی عملے کو نشانہ بنا رہے ہے۔ ایسے افراد کو بہت جلد بے نقاب کیا جائے گا اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ان کے خلاف سماجی بائیکاٹ کا آغاز کرے گی تاکہ اس عظیم پیشے کے تقدس کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم اے کا مطالبہ ہے کہ ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولیات کی فراہمی،صوبے کے غریب عوام کے لیے پرائمری، سیکنڈری اور ٹرشری سطح پر مساوی اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،حالیہ معطلیاں ایک منظم سازش کا حصہ ہیں جن کا مقصد تربیت یافتہ سینئر ڈاکٹرز کی ساکھ کو نقصان پہنچا کر من پسند غیر تربیت یافتہ، غیر متعلقہ افراد کو تعینات کرنا ہے،بلوچستان کے دور افتادہ اور سہولیات سے محروم علاقوں میں طبی عملہ بلا تعطل 24 گھنٹے خدمت سرانجام دے رہا ہے، جس کا باضابطہ اعتراف اور قدر کی جانی چاہیے۔،وزیر اعلیٰ، چیف سیکریٹری، وزیر صحت اور سیکریٹری صحت سے مطالبہ ہے کہ تمام معطل شدہ ضلعی ھیلتھ افیسران اور سینئر ڈاکٹروں کی معطلی کے احکامات فی الفور واپس لے کر انہیں باعزت طور پر بحال کیا جائے،میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور ضلعی صحت افسران کو خود مختار اداروں کی طرز پر اختیارات تفویض کیے جائیں تاکہ فیصلے سازی اور وسائل کا استعمال مؤثر ہو سکے،وہ تمام سرکاری گاڑیاں جو اس وقت سابق وزراء، بیوروکریٹس یا سول سیکریٹریٹ کے غیر مجاز افراد کے قبضے میں ہیں، انہیں فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ مانیٹرنگ کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے،پی ایم اے نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صوبے میں ملیریا، تپِ دق (ٹی بی)، زچگی و نومولود اموات، غذائی قلت اور کینسر جیسے مسائل میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، جو کہ محکمہ صحت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے،حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر 2000 ڈاکٹرز کی نئی اسامیاں 2000، نرسز، فارماسسٹس اور پیرامیڈکس نئی اسامیاں فورا تخلیق کی جائے۔ تاکہ ہیومن ریسورس کی کمی کو پورا کیا جا سکے‘یہ صرف ڈاکٹروں کا مسئلہ نہیں بلکہ بلوچستان کے ہر شہری کے صحت کے بنیادی حق کا معاملہ ہے۔ اگر یہ حقوق پامال کیے گئے تو صوبے کے ڈاکٹر ز خاموش نہیں رہیں گے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں