یوگنڈا کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں عیسائیوں کے مقدس دن پر چرچ رومن کیتھولک مونیونیو مارٹرز شرائن پر خودکش حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں دو مسلح حملہ آوروں کو چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا۔
یوگنڈا کی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جن کے جسم پر انتہائی طاقت ور دھماکا خیز بارودی مواد بندھا ہوا تھا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والا دوسرا شخص بھی مسلح تھا جو موقع دیکر چرچ پر فائرنگ کرتا اور خاتون خودکش بمبار اندر داخل ہو کر دھماکا کردیتی۔
ترجمان فوج کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کی ہلاکت کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملک میں “مارٹرز ڈے” (شہداء کا دن) منایا جا رہا ہے جو کہ عیسائیوں کا ایک مقدس دن ہے۔
مارٹرز ڈے 1885 سے 1887 کے درمیان آبائی مذہب کی جانب نہ لوٹنے کی پاداش میں یوگنڈا کے بادشاہ کاباکا موانگا کے حکم پرزندہ جلائے گئے 22 کیتھولک اور 23 اینگلیکن کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق چرچ کو جانے والے راستے میں ایک دھماکا بھی ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب یوگنڈا کے فوجی ترجمان نے دھماکے کی تصدیق نہیں کی لیکن یہ ضرور کہا کہ سیکیورٹی حکام انتہائی چوکنا ہیں۔
یوگنڈا کی فوج کے ترجمان کے بقول مارے گئے دونوں افراد داعش سے منسلک جماعت الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) کے جنگجو تھے۔
تاہم تنظیم نے یوگنڈا فوج کے اس الزام پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا البتہ ماضی میں فوج اور دیگر حساس مقامات پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی آئی ہے۔
یاد رہے کہ 2023 میں ایک اسکول پر حملے میں تقریباً 40 طلبا جاں بحق ہوگئے تھے جس کا الزام فوج نے ADF پر ہی عائد کیا تھا۔