چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کیا جائے گا، احسن اقبال

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پرو فیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کیا جائے گا،سی پیک کا دوسرا مرحلہ صرف انفراسٹرکچر کی بہتری تک محدود نہیں ہوگا، اس میں علاقائی روابط کا دائرہ بھی اس میں شامل ہوگا، اس کے تحت پاکستان ایک نئی صنعتی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کی طرف گامزن ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات (پی ڈی اینڈ ایس آئی) نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کو تیز کرنے کیلئے ایک جامع روڈ میپ جاری کر دیا ہے جس میں ہائی ٹیک صنعتی ترقی، صوبائی سطح پر بڑھتے ہوئے تعاون اور طرز حکمرانی و معیشت کے نظام کی جدید خطوط پر استوار کرنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے گوادر پرو کے مطابق وزارت پی ڈی اینڈ ایس آئی کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ماہانہ ترقیاتی رپورٹ اور ابتدائی سیلاب نقصانات کے جائزے کے مطابق، قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) منصوبے کی کی 85 فیصد مالی معاونت چین کی حکومت نے فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے میں ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال چوہدری نے کہاکہ تھاکوٹ-رائے کوٹ موٹروے کیلئے بولی کا عمل آئندہ دو ماہ میں شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت صوبائی سطح پر تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی، جس کیلئے چینی صوبوں کی قیادت سے مشاورت جاری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صرف انفراسٹرکچر کی بہتری تک محدود نہیں ہوگا، بلکہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، صنعتی جدید کاری اور علاقائی روابط کا دائرہ بھی اس میں شامل ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر اقبال نے سی پیک کے تحت صوبائی سطح پر بڑھتے ہوئے تعاون کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ چینی صوبائی قیادت سے بڑھتا ہوا اشتراک پاکستان بھر میں ترقی کے مزید مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک فیز ٹو کے تحت پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، جس میں ہائی ٹیک صنعتی ترقی اور انسانی وسائل کی بہتری کو مرکزی حیثیت حاصل ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ شراکت داری پاکستان کو ایک مسابقتی، علم پر مبنی معیشت میں بدلنے کے لیے قائم کی جا رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور طرز حکمرانی کے نظام کو جدید بنانا ضروری ہے تاکہ معاشی استحکام کو پائیدار اور جامع ترقی میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس میں بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنے، کاروبار دوست ماحول کو فروغ دینے، اور انسانی وسائل کی ترقی کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، جہاں نوجوان اور خواتین قومی ترقی کے اہم محرک ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر احسن اقبال نے 2026 کو اصلاحات اور جدت کاری کا سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ 21ویں صدی کے تقاضوں کے مطابق طرز حکمرانی کے ڈھانچے کو ہم آہنگ کیا جائے اور سی پیک فیز ٹو کے ذریعے چین کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں