ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری

ملک بھر میں آج عیدالاضحیٰ کا دوسرا دن منایا جا رہا ہے، اس دوران گوشت کی تقسیم، دعوتوں اور میل ملاقاتوں کا سلسلہ  بھی جاری ہے۔

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا دن بھی مذہبی جوش و خروش، جذبہ ایثار اور سماجی ہم آہنگی کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ آج بھی لاکھوں شہری سنتِ ابراہیمی کی پیروی  کررہے ہیں جب کہ گوشت کی تقسیم، دعوتوں، میل جول اور خوشیاں منانے  کا سلسلہ جاری ہے۔

تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں میں دوسرے روز بھی سنتِ ابراہیمی کا عمل علی الصبح سے شروع ہو گیا، جس کے بعد مستحقین، غربا، ہمسایوں  اور عزیز و اقارب میں گوشت تقسیم کیا گیا۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، ملتان اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں آج بھی ویسے ہی مناظر دیکھنے کو ملے، جیسا جوش و جذبہ گزشتہ روز تھا۔

عید کے دوسرے دن کا خاص رنگ دوستوں اور عزیز و اقارب سے ملاقاتیں و دعوتیں بھی ہیں۔ شہری آج گوشت سے بنے مختلف پکوانوں کا لطف اُٹھا رہے ہیں جن میں کڑاہی گوشت، بریانی، کباب اور قورمہ خاص طور پر شامل ہیں۔

خواتین گھروں میں عید کے خاص کھانے تیار کر رہی ہیں اور مختلف رشتہ داروں کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ بچوں کا جوش و خروش بھی برقرار ہے، جو جانوروں کی دیکھ بھال، گوشت کی تقسیم اور عیدی کے مزے میں مصروف ہیں۔

عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی صفائی کے لیے  بلدیاتی اداروں نے آلائشوں کو بروقت ٹھکانے لگانے کے لیے خصوصی ٹیمیں مقرر کر رکھی ہیں۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں صفائی کی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہے، تاہم بعض علاقوں سے شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔

بلدیاتی اداروں کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ آلائشوں کو مخصوص مقامات پر رکھیں تاکہ عملہ بروقت اٹھا سکے اور تعفن یا بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو۔

عید کے دوسرے دن بھی ملک بھر میں سکیورٹی الرٹ ہے۔ پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کے اہلکار قربانی کے مقامات، فلاحی اداروں کے دفاتر اور دیگر حساس مقامات پر تعینات ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ ملک میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر سکیورٹی کی مجموعی صورتحال تسلی بخش  رہی ہے۔

علمائے کرام اور مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ محض ایک تہوار  نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے اصل جذبہ تقویٰ، ایثار اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔ عیدالاضحیٰ ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم اپنی خوشیوں میں دوسروں کو شامل کریں اور خاص طور پر مستحق افراد کا خیال رکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں