ماہرہ خان کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ؛ مشی خان کی ہمایوں سعید اور انتظامیہ پر تنقید

پاکستان شوبز کی اداکارہ مشی خان نے لندن میں ماہرہ خان کے ساتھ پیش آنے والے ہراسانی کے واقعے پر اپنے غصے کا بے باک اظہار کیا ہے، اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرکے نہ صرف انتظامیہ بلکہ فلمی ٹیم اور وہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کو بھی کھری کھری سنا دی ہیں۔

مشی خان کا کہنا تھا کہ ماہرہ خان جیسی باوقار اور معروف اداکارہ، جو پاکستان کی ایک سپر اسٹار ہیں، ان کے ساتھ اس طرح کی بدتمیزی ہونا انتہائی افسوسناک اور ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ ایک بین الاقوامی شہر جیسے لندن میں اتنی ناقص سیکیورٹی کس طرح ممکن ہوئی؟ ’’گارڈز ماہرہ کو بار بار چُھو رہے تھے، اور وہ مکمل طور پر شاک کی حالت میں تھیں‘‘۔

اپنی ویڈیو میں وہ بار بار یہ سوال کرتی رہیں کہ آخر وہ کون سی سیکیورٹی کمپنی تھی جسے ذمے داری سونپی گئی تھی؟ اور فلم کی پروموشن کے لیے آنے والے ایک اسٹار کے ساتھ اتنی بے حسی کیسے برتی جاسکتی ہے؟ مشی نے مقامی پاکستانیوں پر بھی کڑی تنقید کی کہ وہ بیرون ملک رہتے ہوئے بھی ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں جو پوری قوم کو شرمندہ کر دیتا ہے۔

اداکارہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلمی ٹیم، خاص طور پر وہ لوگ جو ماہرہ کے ساتھ لندن گئے تھے، کہاں تھے؟ ’’جب آپ کسی اسٹار کو لے کر باہر جاتے ہیں، تو اس کی سیکیورٹی کی مکمل ذمے داری بھی آپ کی ہوتی ہے۔‘‘

مشی خان نے جذباتی انداز میں کہا، ’’اگر میں ماہرہ کی جگہ ہوتی تو اُس ہراساں کرنے والے کے منہ پر مکا مار کر ناک توڑ دیتی، تاکہ اُسے پتہ چلتا کہ کسی خاتون کے ساتھ بدسلوکی کرنے کا انجام کیا ہوتا ہے۔‘‘

انہوں نے اداکار ہمایوں سعید کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ’’وہ سائیڈ پر کھڑے رہے، حالانکہ انہیں فوراً آگے بڑھ کر ماہرہ کو بچانا چاہیے تھا۔ یہ ایک ساتھی فنکار کا فرض ہوتا ہے کہ وہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں۔‘‘

یہ افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ماہرہ خان اور ہمایوں سعید اپنی آنے والی فلم ’لوگرو‘ کی پروموشن کے سلسلے میں لندن کے علاقے الفورڈ ٹاؤن کے انڈو پاک سپر مارکیٹ اسٹور پہنچے تھے۔ وہاں موجود ہجوم کو کنٹرول کرنے میں سیکیورٹی مکمل طور پر ناکام رہی، جس کے نتیجے میں تین افراد نے ماہرہ کو جسمانی طور پر ہراساں کیا۔

 

اپنا تبصرہ بھیجیں