بھارت کے شمال مشرقی علاقوں میں چار دنوں سے جاری شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 34 ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سب سے زیادہ تباہی ہمالیائی ریاست سِکّم میں ہوئی جہاں پھنسے ہوئے ایک ہزار سے زائد سیاحوں کو نکالنے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔
اسی طرح ریاست میگھالیہ میں بھی بارشوں اور سیلاب میں پھنسے افراد کے لیے فوج کو طلب کیا گیا ہے۔
ریاست آسام کے شہر سلچر میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں اور مکانات زیر آب آگئے جب کہ جگہ جگہ گرے ہوئے درخت دکھائی دے رہے ہیں۔
دوسری جانب محکمۂ موسمیات نے مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے شہری بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
بارشوں اور سیلاب سے بنگلا دیش کے کئی اضلاع بھی متاثر ہوئے۔ سیلہٹ میں ایک خاندان کے 4 افراد لینڈ سلائیڈنگ میں جاں بحق ہوگئے۔
یاد رہے کہ بھارت کا شمال مشرقی خطہ اور بنگلا دیش ہر سال مون سون بارشوں کے دوران شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا سامنا کرتے ہیں جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں۔