پشاور(این این آئی) بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سوات کے زیرِ اہتمام ایجوکیشن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان،وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے الیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ارباب محمد عاصم خان، سیکرٹری الیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد خالد خان، ڈائریکٹر ایجوکیشن ڈاکٹر ناہید انجم، چیئرمین سوات بورڈ پروفیسر تسبیح اللہ سمیت ضلع سوات، بونیر اور شانگلہ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (میل و فیمیل)، سرکاری سکولوں کے پرنسپل، اساتذہ کرام اور طلباء و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
کانفرنس میں محکمہ تعلیم کی ترقی و بہتری کے حوالے سے پرنسپل اور اساتذہ کرام کی جانب سے اہم تجاویز پیش کی گئیں۔
معاون خصوصی ارباب محمد عاصم خان کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا، بورڈ انتظامیہ نے اساتذہ اور سکولز پرنسپل کے مسائل کو فوری حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان اور معاون خصوصی ارباب محمد عاصم خان نے سرکاری سکولوں کے بہترین کارکردگی دکھانے والے پرنسپل و اساتذہ میں تعریفی سرٹیفکیٹس جبکہ نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں بھی اسناد تقسیم کیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے الیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ارباب محمد عاصم خان نے کہا کہ سوات بورڈ کی جانب سے ایجوکیشن کانفرنس کا بہترین انعقاد لائق تحسین ہے۔ اس کانفرنس میں اساتذہ کرام، پرنسپل حضرات اور بورڈ انتظامیہ کی جانب سے دی جانے والی تجاویز سے نظام تعلیم کے حوالے سے مثبت رہنمائی ملی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ابتداہی سے محکمہ تعلیم میں میرٹ کو اولین ترجیح دی ہے اور شفافیت کی بنیاد پر اساتذہ کی بھرتیاں کی گئیں، جو سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں مزید انقلابی اقدامات کئے جائیں گے تاکہ سرکاری تعلیمی ادارے نہ صرف نجی شعبے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی معیارِ تعلیم کے لحاظ سے مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت پر اپنی توجہ مرکوز کریں تاکہ ایک بہتر اور ذمہ دار معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

