اصلاحات کمیٹی کا بلدیاتی اداروں کو فعال بنانے، عوامی نمائندوں کی استعداد کار بڑھانے کافیصلہ

کوئٹہ(این این آئی)وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایات پر تشکیل دی گئی“اصلاحات کمیٹی برائے بلدیاتی نظام”کا پہلا اجلاس آج اصلاحاتی کمیٹی کے کنوینر سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی ایاز خان مندوخیل کی زیرِ صدارت سیکٹرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالرؤف بلوچ، سابق نگران وزیر بلدیات ریٹائرڈ شیخ محمدالحسن، سابق سیکرٹری غلام علی بلوچ، ریٹائرڈ سیکرٹری عبدالصبور کاکڑ، سابق سیکرٹری بلدیات دوستین خان جمالدینی، مئیر مونسپل کارپوریشن تربت بلخ شیر قاضی، ڈیولپمنٹ سیکٹر کے نمائندہ راجہ سعد خان، سیکرٹری بلوچستان لوکل گورنمنٹ بورڈ شجاعت علی اور ایڈمنسٹریٹو آفیسر محیب اللہ خان بلوچ نے شرکت کی۔اجلاس میں کمیٹی کو بلدیاتی نظام میں اصلاحات، ادارہ جاتی بہتری، شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ سے متعلق ایک جامع پریزنٹیشن دی گئی، جس میں موجودہ نظام کے چیلنجز اور مستقبل کے اہداف کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔کمیٹی نے اس موقع پر صوبے میں بلدیاتی اداروں کی فعالیت بڑھانے، یونین کونسلوں اور مونسپل کمیٹیوں کو درپیش مسائل کے حل، مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم، اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے سے متعلق متعدد تجاویز پر غور کیا۔اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ اصلاحات کمیٹی ایک مربوط اور جامع لائحہ عمل تیار کرے گی، جس کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں بلدیاتی اداروں کو فعال بنانے، عوامی نمائندوں کی استعداد کار بڑھانے اور ترقیاتی منصوبوں کی شفاف نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت بلوچستان کی ترجیحات کے مطابق ایسا بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے گا جو عوامی فلاح، شفافیت اور مقامی ترقی کا ضامن ہو، تاکہ صوبے کے شہری اور دیہی علاقوں میں ترقی کے ثمرات براہِ راست عوام تک پہنچ سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں