بلوچستان میں تاجروں کو بلاجواز تنگ کرنے کا سلسلہ فوری بند،سہولیات فراہمی یقینی بنائی جائے، اجمل بلوچ،عبدالرحیم کاکڑ

کوئٹہ(این این آئی)تاجر رہنماوں نے کہا ہے کہ مرکزی انجمن تاجران بلا رنگ و نسل تاجروں کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور انجمن نے ہمیشہ تاجروں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی تاجروں کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے،بلوچستان میں تاجروں کو بلاجواز تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کرکے تاجروں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،نئے شامل ہونے والے تاجروں کو مرکزی انجمن تاجران بلوچستان میں خوش آمدید کہتے ہیں انکی شمولیت سے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان مزید فعال اور منظم ہوگی۔ یہ بات آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ،مرکزی انجمن بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،چیمبرآف کامرس کے صدر ایوب مریانی،سمال چیمبر آف کامرس کے حضرت عمراچکزئی،حضرت علی اچکزئی،میریاسین مینگل،عمران ترین،محمد جان درویش،رحمت ترین،فضل کاکڑ،حاجی ہاشم،حاجی سعداللہ اچکزئی،ظفرکاکڑ، نقیب کاکڑ،حاجی محمد ابراہیم سرکی،ملک بہادر ترین،سیدباری آغا،محمد صابر کدیزئی،حاجی جبار کاکڑ،سید اکبر آغا،عزیز بازئی،قاری عبیداللہ، دوست محمدآغا،عبدالباقی کاکڑ،کلیم ترین، حاجی قاہر ترین، طالب کاکڑ،جعفرکاکڑ،زین اللہ کاکڑ،حسن آغا،شاہ ضا،احسان کاکڑ،نعمت اللہ نے مقامی ہال میں تاجر سیمینار کے موقع پر عمران ترین،محمدجان درویش،منظورترین کی قیادت میں ڈیڑھ سو سے زائد تاجروں کی ایک تاجرتنظیم سے مستعفی ہوکر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔تقریب میں مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے تمام یونٹوں کے صدور ار جنرل سیکرٹریز سمیت دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔مقررین نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران تاجروں کی ایک مضبوط تنظیم کی حیثیت رکھتی ہے جو بلوچستان کے کونے کونے میں تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران نے ہمیشہ بلوچستان کے تاجروں کے حقوق کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے جس کی وجہ سے تاجروں کے بڑے بڑے مسائل حل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو کوئی بھی مسئلہ درپیش آتا ہے تو مرکزی انجمن تاجران کے صدراورانکی کابینہ کی کوشش ہوتی ہے کہ مسئلہ کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تاجروں کے اتحاد و اتفاق کی وجہ سے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان ایک مضبوط تنظیم بن کر سامنے آئی ہے جسے چند مفادپرست عناصرنے اپنے مفادات کیلئے نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن تاجروں نے اپنے اتحاد و اتفاق سے انکے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک وسیع رقبے پرپھیلا ہوا ہے صوبہ ہے جہاں کے لوگوں کے روزگار کا واحد ذریعہ تجارت ہے لیکن صوبے کے کونے کونے میں قائم چیک پوسٹوں پرتاجروں کو بلاجواز تنگ کیا جاتا ہے اوراسمگلنگ کے نام پرانکے قانونی سامان کو ضبط کرکے بعدازاں بازارمیں فروخت کردیاجاتا ہے جو تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پاکستان انجمن تاجران اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان صوبے کے تاجروں کے ساتھ ہونے والی نا انصافی پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور اس مسئلے کے حل کیلئے متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کریگی تاکہ بلوچستان تاجروبلاخوف و خطراپنا کاروبار جاری رکھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی اورصوبائی حکومتیں تاجروں کو درپیش مسائل حل کریں اور بلوچستان میں قائم غیر ضروری چیک پوسٹوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور یہ چیک پوسٹیں بارڈر کے قریب قائم کی جائیں نہ کہ شہری علاقوں میں قائم کرے تاجروں اور عوام کو پریشان کیا جائے۔انہوں نے عمران ترین اورانکے ساتھیوں کو مرکزی انجمن تاجران بلوچستان میں شمولیت پر مبارکباد دی اور امیدظاہر کی کہ وہ مرکزی انجمن تاجران کے پلیٹ فارم سے تاجروں کے حقوق کیلئے جدوجہدمیں اپنا کردارادا کریں گے۔اس موقع پر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدررحیم کاکڑ نے نئے شامل ہونے والے تاجروں کو عہدے دینے کا اعلان کیا جس کے مطابق عمران ترین کومرکزی انجمن تاجران بلوچستان کا چیئرمین،محمد جان درویش کو نائب صدر دوئم،نعمت ترین کو ڈپٹی سیکرٹری فنانس،منظور ترین کو ڈپٹی سیکرٹری رابطہ جبکہ عزیز بازئی،حاجی قاہر ترین،زین اللہ کاکڑ،قدیم آغا،عنایت درانی کو ایگزیکٹو ممبر نامزدکیا جس کے بعد آل پاکستان انجمن تاجران کے صدراجمل بلوچ نے نئے عہدیداروں سے انکے عہدوں کا حلف لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں