نئی تعمیر شدہ50 بیڈڈ ہسپتال کرخ کئی برس گزرنے کے باوجود بند پڑا ہے اور اب یہ عمارت جانوروں، نشہ آور افراد اور آوارہ گرد عناصر کی اماج گاہ بن چکی ہے : انجینئر خورشید رند

کوئٹہ (رپورٹر) ہسپتال کی تعمیر میں انتہائی ناقص مٹیریل اور غیر معیاری کام کیا گیا ہے،۔ دیواروں میں دراڑیں، بوسیدہ تعمیر، کمزور چھتیں اور ناقابلِ اعتماد ڈھانچہ اس بدعنوانی اور حکومتی لاپرواہی کا واضح ثبوت ہیں ۔

نیشنل پارٹی کرخ

نیشنل پارٹی کرخ کے رہنماوں کا 50 بیڈ پر مشتمل ہسپتال کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا دورہ عمارت کی خستہ حالی انتظامیہ کی عدم توجگی پر شدید تشویش اور سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی تعمیر شدہ ہسپتال کرخ مکمل طور پر بند پڑا ہے اب عمارت جانوروں، نشہ آور افراد اور آوارہ گرد عناصر کی اماج گاہ بن چکی ہے۔

مزید کہا کہ ہسپتال کی تعمیر میں انتہائی ناقص مٹیریل اور غیر معیاری کام کیا گیا ہے، جس کے باعث عمارت بنیادی حفاظتی معیار پر بھی پوری نہیں اترتی۔ دیواروں میں دراڑیں، بوسیدہ تعمیر، کمزور چھتیں اور ناقابلِ اعتماد ڈھانچہ اس بدعنوانی اور حکومتی لاپرواہی کا واضح ثبوت ہیں۔

یہ صورتحال علاقے کے عوام کے ساتھ کھلی زیادتی ہے۔ کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود آج کرخ کے لوگ بنیادی علاج کے لیے دربدر پھرتے ہیں، جبکہ ہسپتال تباہی کی تصویر بنا کھڑا ہے۔

نیشنل پارٹی کرخ مطالبہ کرتی ہے کہ:

ہسپتال سے جانوروں اور نشہ آور عناصر کو فوری طور پر ہٹا کر عمارت کو محفوظ کیا جائے
غیر معیاری تعمیر اور ناقص مٹیریل کے استعمال کی اعلیٰ سطح پر شفاف انکوائری کرائی جائے
ہسپتال کی عمارت کو معیاری بنیادوں پر دوبارہ مرمت و مضبوط کیا جائے
ادارے کو فعال بنانے کے لیے ڈاکٹرز، اسٹاف، آلات اور بجٹ فوری جاری کیا جائے
نیشنل پارٹی واضح کرتی ہے کہ عوام کے صحت کے حق پر سمجھوتہ کسی صورت قبول نہیں، اور اس سنگین معاملے کو ہر سیاسی و عوامی فورم پر بھرپور انداز میں اٹھایا جائے گا۔

جاری کردہ
نشرواشاعت ۔۔*
نیشنل پارٹی کرخ

اپنا تبصرہ بھیجیں