سوراپ (رپورٹر)ضلع کیچ میں سوراپ/ مند تجارتی راستہ دس سال بعد بحال ہونے جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر) بشیر احمد بڑیچ کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے گذشتہ روز ایرانی حکام سے ملاقات کی جس میں دسمبر کے پہلے ہفتے میں اسے کھولنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
سوراپ ایران کے صوبہ سیستان کا علاقہ ہے جبکہ مند پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل ہے جس کی آبادی 50 ہزار سے زائد ہے۔ ماضی میں یہاں کے لوگوں کا بڑی حد تک سرحدی تجارت پر انحصار تھا۔
مقامی انجمن تاجران کے سابق صدر حاجی کریم بخش بتاتے ہیں کہ یہ تجارتی راستہ غیر فعال ہونے سے مقامی آبادی بری طرح متاثر ہوئی اور کئی تاجر یہ علاقہ چھوڑ کر ہی چلے گئے۔ ماضی میں اس کراسنگ کو فعال بنانے کیلئے مند میں نئی مارکیٹس قائم کی گئی تھیں جو ویران پڑی ہیں اب وہ بھی بحال ہوجائیں گی۔اس کے علاوہ اس روٹ سے پاکستان سے ایران کو چاول، تمباکو اور دیگر فصلیں برآمد کی جاتی تھیں جبکہ ایران سے پاکستان میں تیل، آٹا اور دیگر تعمیراتی سامان لایا جاتا تھا۔ ان کے مطابق اگر سوراپ مند بارڈر کھلتا ہے تو اس سے ںہ صرف دو طرفہ تجارت بڑھے گی بلکہ جیوانی سے تفتان تک تاجروں کو فائدہ ہوگا۔
افغانستان اور پاکستان کی سرحدی کشیدگی اور تجارتی راستوں کی بندش نے ایران کو دونوں ملکوں کے لیے ایک اہم تجارتی کڑی بنا دیا ہے، پاکستان کے لیے ایران نہ صرف دوطرفہ تجارتی راہداری ہے بلکہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک رسائی کے لیے بھی اہم ہوسکتا ہے۔
اسی طرح افغانستان بھی ایران کی طرف دیکھ رہا ہے، افغان حکام نے کہا ہے کہ پاکستان سے سرحد بند ہونے کے بعد وہ چاہ بہار بندرگاہ اور ایران، وسطی ایشیائی ریاستوں کی طرف اپنا تجارتی انحصار بڑھا رہے ہیں۔

