مسلم لیگ(ن) بلوچستان کو یرغمال بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے،سید جہانگیرشاہ

کوئٹہ(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی رہنماوں سید جہانگیرشاہ،قدیر بلوچ،اسرار عیسیٰ زئی، سلمان خان،بلال احمد، عبدالمالک سمالانی، رفیق جتک،غلام جان بلوچ،خالدابڑو، ارشد علی،میرعثمان رند نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کو یرغمال بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے،کارکنوں کے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے ان میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کارکن اپنے مسائل کے حل کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں،پارٹی کے قائد میاں محمد نواز شریف اور وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف بلوچستان میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیں۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو مسلم لیگ(ن) میں نئے شامل ہونے والے ساتھیوں کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔مقررین نے نئے شامل ہونے والے ساتھیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نئے ساتھیوں کی شمولیت سے مسلم لیگ(ن) بلوچستان میں مزید فعال اور منظم ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں عام انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کی دن رات محنت کی بدولت مسلم لیگ(ن) ایک بڑی پارلیمانی جماعت بن کرسامنے آئی اور صوبے میں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت قائم ہوئی جس سے کارکنوں میں امید پیدا ہوئی تھی کہ پارٹی کے کارکنوں کے مسائل حل ہونگے لیکن ایسا نہیں ہوا کارکن اپنے مسائل کے حل کیلئے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر وگورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل کی کارکردگی بدولت مسلم لیگ(ن) بلوچستان میں فعال اور منظم ہورہی ہے صوبائی صدر کو چاہئے کہ وہ وزراء اورارکان اسمبلی کو پابند کریں کہ وہ پارٹی کے کارکنوں کے مسائل حل کریں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) کا جنرل سیکرٹری بلوچ ہونا چاہئے کیونکہ صدر پشتون ہے صوبے کی روایت رہی ہے اگر صدر پشتون ہے تو جنرل سیکرٹری بلوچ ہوتا ہے پارٹی کے قائد میاں محمد نوا ز شریف صوبے کے بلوچ علاقے سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے صوبائی وزراء میر شعیب نوشیروانی، سردار عبدالرحمن کھیتران یا میرعاصم کرد گیلو میں سے کسی کو جنرل سیکرٹری نامزد کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کا ایک وفد جلد ہی اسلام آبادجاکر پارٹی کے سربراہ میاں محمد نواز شریف اور وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے ملاقات کرکے انہیں بلوچستان کے کارکنوں کے مسائل سے آگاہ کریگا اورانکے حل کیلئے اقدامات رنے کی درخواست کریگاتاکہ صوبے کے کارکنوں میں پائی جانے و الی مایوسی کا خاتمہ ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں