جیونی میں غیرقانونی ڈیزل گاڑیوں کے رش نے طلبہ کا تعلیمی ماحول متاثر کر دیا

جیونی (رپورٹ: جاوید شئے) جیونی میں ڈیزل کے غیرقانونی کاروبار اور اس سے وابستہ گاڑیوں کے بے ہنگم رش نے تعلیمی ماحول کو بُری طرح متاثر کر دیا ہے۔ رکشہ، زمباد، پک اپ، لینڈکلوزر اور دیگر بھاری گاڑیوں کی مسلسل آمدورفت کے باعث اسکول جانے والے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ طلبہ کے مطابق ڈیزل گاڑیوں کا بے قابو رش نہ صرف اُن کی روزانہ کی آمدورفت میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ پڑھائی کو بھی انتہائی حد تک متاثر کر رہا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ گھر سے اسکول جانا اور اسکول سے واپس آنا ایک مشکل ترین مرحلہ بن چکا ہے۔ پٹرولیم کاروبار نے ہمارا تعلیمی ماحول تباہ کر دیا ہے، سڑکیں گاڑیوں سے بھری ہوتی ہیں، ہم وقت پر اسکول نہیں پہنچ پاتے، طلبہ کا شکوہ۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر گوادر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ضلع میں غیرقانونی ڈیزل کی ترسیل اور ذخیرہ کرنے والی گاڑیوں کے خلاف فوری سخت کاروائی کی جائے۔ ڈی سی گوادر نے متعلقہ اداروں کو پابند کیا ہے کہ ڈیزل اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو ضبط کیا جائے اور اس عمل میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ تاہم جیونی کے طلبہ اور والدین کا مؤقف ہے کہ ضلعی انتظامیہ، فورسز اور متعلقہ ادارے عملی طور پر صورتحال پر قابو پانے میں ناکام نظر آتے ہیں اور مبینہ بھتوں اور چشم پوشی کے باعث غیرقانونی ڈیزل گاڑیوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ طلبہ نے وارننگ دی ہے کہ اگر انتظامیہ نے فوری طور پر عملی اقدامات نہ کیئے تو وہ اپنے تعلیمی مستقبل کے تحفظ کے لیے احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ اہلِ علاقہ نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی حکومت، پولیس اور لیویز فورس جیونی میں ڈیزل گاڑیوں کی نقل و حرکت کو محدود کرے تاکہ بچوں کا تعلیمی سلسلہ بحال ہو سکے اور شہریوں کی روزمرہ زندگی معمول پر آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں