سوئی سدرن گیس کمپنی کا عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک قابل قبول نہیں،پریشربڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں،حاجی علی مدد جتک

کوئٹہ(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و رکن بلوچستان اسمبلی حاجی علی مدد جتک نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کا کوئٹہ اوربلوچستان کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک قابل قبول نہیں ہے کوئٹہ اور سرد علاقوں می ں گیس پریشربڑھانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی حاجی علی مدد جتک نے رکن اسمبلی اصغر ترین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں گیس پریشر میں کمی اور طویل لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی کو شدید متاثر کر رکھا ہے۔انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کا بلوچستان خصوصاً کوئٹہ کے ساتھ رویہ ”سوتیلی ماں“ جیسا ہے، جو کسی صورت برداشت کے قابل نہیں۔ علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ کوئٹہ، زیارت، قلات اور کھان مہترزئی میں موسمِ سرما نہایت شدید ہوتا ہے، مگر بدقسمتی سے گیس موجود ہونے کے باوجود ان علاقوں کو مناسب فراہمی نہیں دی جاتی، جو سمجھ سے بالاتر اور عوامی حقوق کے منافی ہے۔علی مدد جتک نے یہ بھی واضح کیا کہ قلات اور زیارت میں گیس کی عدم فراہمی کے باعث قیمتی صنوبر کے جنگلات بے دردی سے کاٹے جا رہے ہیں، بکہ کوئٹہ میں لوگ ٹھنڈ سے بچنے کے لیے کڑی بھوٹیوں اور پہاڑوں سے لکڑی جلا کر ضرورت پوری کر رہے ہیں، جو کہ نہایت تشویشناک صورتحال ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب درختوں کے کٹاؤ سے ماحولیاتی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ دوسری طرف صوبے میں بارشیں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں، جو کہ ماحولیاتی تباہی کی واضح علامت ہے۔ یہ سلسلہ صوبے کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم کے مترادف ہے۔حاجی علی مدد جتک نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اب صوبے کے لوگ مزید اس ظلم کو برداشت نہیں کر سکتے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کو فوری طور پر اپنا طرز عمل درست کرنا ہوگا اور بلوچستان کے عوام کو ان کے بنیادی حق یعنی گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔انہوں نے متعلقہ گیس حکام سے مطالبہ کیا کہ گیس لوڈشیڈنگ کے مسئلے کے مستقل حل اور سرد علاقوں میں مناسب سپلائی کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں