طلباء ایکشن کمیٹی کیلکور نے مجھ سمیت میرے پارٹی سے وضاحت مانگی ھے۔
میں اپنے سیاسی کیرئیر کی وضاحت کروں گا۔
حر مبو سرمباں مچار
اشتر بو دور بیچار
میں نے سیاست کا آغاز 1993 میں دوستوں سے ملکر کی۔
مختصر عرصے میں اگست 1998 کوبیدری اسکول کھلوایا جوسات مہینے تک چلتارہا۔ جب میں نے ذمہداری چھوڑ دی بند ھوگیا ۔ اب تک اسکول سے پنجم پاس آپ کو نہیں ملے گا۔
لوگوں کی زیادہ اسرارِ پر 2023 کو 24 سال بعد ھم نے یہ اسکول پر کھلوایا پہلے مہنے تنخواہ 10000 ، اور بچوں کےلئے 8000 کے کاپی، پنسل ، تراش، کاٹ اپنے جیب سے دی تھی کوئی ایکشن لے؟؟ نہیں ۔
ستمبر 1998 کوہنگول اسکول کی اپنے دست مبارک سے ابتدا کی جو تاحال جاری و ساری ہے۔ کیا یہ نیک نیتی نہیں تھی ؟؟؟؟
نیشنل پارٹی نے 2015 کو صادق بازار،کرکی، محمد علی بازار ، کلھڈی وشدل بازار، بوائز مڈل ریکنوک، گرلز مڈل نورمحمد بازار، BHU دمبی کی نوٹیفیکیشن کروائی ۔ لیکن حالات کو مدنظر رکھکر ہم نے کوئی سیاسی سرگرمی نہیں کی۔ اور طلباء ایکشن کیمٹیاں ھو یا علاقے کے معتبریں ان اداروں کے بارے میں ٹس سے مس نہ ھوئے۔
تین بڑے بیماریوں گردوں کی آپریشن ، دل کی اسٹیوگرافی، معدے کی وجہ سے سفر میں پابندی تھی۔ لیکن لوگوں کی گشت و گو علاقے کے محبت نے ہمیں مجبور کردیاکہ قدم اٹھائیں آگے بڑھیں ۔ حالانکہ مجھے 17 مرتبہ ایف سی اور آرمی نے حراست میں لیکر کھبی تین گھنٹے کھبی ایک دن۔لیکن میں بھاگ کر شہروں میں سوشل میڈیا کے زریعے اپنے آپ کو بہادر نہیں دکھایا۔ بلکہ گراونڈ میں رہکر مقابلہ کیا۔
جب ہائی اسکول تین سال تک بند رہا تو ہم نے کھلوانے کی کوشش کی نہ ایف سی، نہ ٹیچرز یونین، نہ محکمہ ایجوکیشن کھلوانے کے حق میں تھے لیکن ہم ہمت نہ ہارے بہت کھٹن دور تھا۔ ایف سی نے میٹنگ بلوائی حافظ صاحب کے دوکان کے سامنے 18 نومبر 2017 کو اس میں صرف میں، سابق ناظم علی جان ، چیئرمین خالد، ڈاکٹر بہرام ، حافظ نعیم ، بابو حسن جان، اور ماسٹر دادجان نے شرکت کی۔ اور کوئی آنے کو تیار نہیں تھا ۔ اور بعد میں ان سے کس پر کیا گزرا ہم سے پوچھیں ۔
سلام حافظ صاحب کو کہ تین سال سے 22سال عمر کی 19 طلباء لائے۔ سیدآباد سے کیل کور تک صد سلام زبیر ولد علی جآن ،، سرخ سلام شہید سالم کریم کہ ان دونوں نے لبیک کی۔
حالات کا مقابلہ کرتے ھوئے جب مجھے سکولوں کی ذمہ داری دی تو ہم نے عبدالواحد کی سربراہی صادق بازار، دمبی، خالقداد بازار، تگنی میں اسکول کھول دی۔ پہلے مہینے کی تنخواہیں 40000 ،،، اور تقریباً 15/ 16 ھزار کی کاپی و پنسل اپنے جیب سے داد کی۔ میرے لئے یہ معمولی رقم نہیں تھا ۔کوئی طلباء ایکشن میں نہیں آیاکہ مفت میں پڑاؤں گا۔ بخشی بازار ڈاٹی کیلکور میں سیٹھ عبدالواحد اور میں نے 14 مہینے فی مہینہ 12000 تنخواہ ادا کی۔۔کیا یہ نیک نیتی ھے۔ اب ڈاٹی اسکول کو عبدالواحد کی سربراہی میں مڈل اسکول کا درجہ دلایا گیا۔ یہی نیشنل پارٹی کی حکومت میں آج سب اسکولوں میں علاقائی ٹیچرز تعنیات ھیں۔ یہ تو رحمت صاحب کی نیک نیتی تھی۔BHUدمبی جو 2015 کو منظور ہوئی دس سال بعد 2024 کو عبدالواحد کی سربراہی میں نیشنل پارٹی نے کھلوایا جو تاحال چل رھا ھے۔ اور ہر دو مہینے بعد میں خود بھکاری کی طرح صحت آفس میں دواؤں کی بھیک مانگ کر 4/5 کاٹن اپنے خرچے سے دمبی تک پہنچتا ھوں۔ نہ کہ۔میں ڈاکٹر ہوں اور نہ کہ DHO۔ یہ نیک نیتی نہیں۔
یہ نشینل پارٹی ھےکہ 2015 سے بند بوائز مڈل اسکول ریکنوک، اور گرلز مڈل کیلکور کو 2025 کو فنکشن کردیا۔میرے خیال سے یہ کچھ آسان کام نہیں تھے میرے لیے خاصکر اُن حالات کے مناسبت سے۔۔
باقی جس کی دل آزاری ھوئی ہو دل سے معزرت خواہ ہوں ۔

