بلدیاتی انتخابات میں جماعت کی تنظیمی رفتار کو حالات کے مطابق مزید مضبوط بنایا جائے،مولاناعبدالرحمن رفیق

کوئٹہ (این این آئی) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی مجلسِ عاملہ کا اجلاس ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق شکایات و تحفظات، آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد اور تنظیمی امور کا جامع جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحفظات کے باوجود جماعت بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور ضلع بھر کی یونین کونسلز و وارڈز میں مضبوط امیدوار کھڑے کیے جائیں گے، تاکہ عوامی، سماجی اور دینی ذمہ داریوں کو زیادہ مؤثر حکمتِ عملی اور منظم انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔اجلاس میں ضلعی سیکرٹری جنرل حاجی عین اللہ شمس، سینیئر نائب امیر مولانا خورشید احمد، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حاجی بشیر احمد کاکڑ، مولانا محمد ایوب، مولوی محمد سلیمان، حاجی رحمت اللہ کاکڑ،شیخ مولانا عبدالاحد، حافظ دوست محمد مینگل، مولوی سعید احمد، حاجی عبدالواحد آغا، حافظ شبیر احمد مدنی، سیکرٹری مالیات حاجی صالح محمد، حاجی ولی محمد بڑیچ، حاجی محمد شاہ لالا، مولانا محمد شعیب جدون، رحیم الدین ایڈووکیٹ، حاجی قاسم خان خلجی، عبدالصمد حقیار، محمد عارف شمشیر، مفتی ابوبکر، صفی اللہ مینگل، شاہ زاہد مشوانی، مفتی روزی خان بادیزئی، مفتی نیک محمد، حاجی ظفر اللہ کاکڑ، سالار مولوی علی جان، مولوی سعد اللہ آغا، مولوی نقیب اللہ، کوآرڈینیٹر ڈیجیٹل میڈیا عبدالباری شہزاد، مولوی جمال الدین حقانی، مولوی رشید احمد حقانی، حاجی عطاء محمد اور صدر جے ٹی آئی حافظ حبیب الرحمن سمیت ضلعی ذمہ داران شریک تھے۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے الیکشن کے لیے قائم کمیٹیوں کو کام میں مزید تیزی لانے کی تاکید کی اور کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت کی تنظیمی رفتار کو حالات کے مطابق مزید مضبوط بنایا جائے۔ اجلاس میں شعبہ اطلاعات، مالیات، انصار الاسلام اور ڈیجیٹل میڈیا سمیت تمام تنظیمی شعبہ جات کو زیادہ فعال، مربوط اور مؤثر کردار ادا کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔شرکاء اجلاس نے شہر میں منشیات فروشی، منشیات نوشی اور فحاشی و عریانی کے اڈوں میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحانات نوجوان نسل کے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ اجلاس نے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری، سنجیدہ اور بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں