اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کی کوششوں کو تیز تر کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں سے گفتگو میں ایک بار پھر خبردار کیا کہ دو ریاستی حل کا کوئی بھی قابلِ قبول متبادل موجود نہیں ہے۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ اس وقت ہم غزہ اور مغربی کنارے میں جو بھیانک صورت حال دیکھ رہے ہیں۔ اس میں انتہائی ضروری ہے کہ ہم دو ریاستی حل کی امید کو زندہ رکھیں۔
انھوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے طلب کردہ کانفرنس کا مقصد بھی ایک عملی لائحہ عمل ترتیب دینا ہے جو دو ریاستی حل کی بنیاد پر استوار ہو۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ جو لوگ دو ریاستی حل پر شک کرتے ہیں، میں ان سے پوچھتا ہوں: متبادل کیا ہے؟
انھوں نے مزید سوال کیا کہ آیا متبادل ایک ایسی ریاست ہے جس میں فلسطینیوں کو بیدخل کر دیا جائے یا انہیں ان کی اپنی سرزمین پر بغیر کسی حق کے زندگی گزارنے پر مجبور کیا جائے؟
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے بلائی گئی اس کانفرنس میں سیکیورٹی، انسانی بحالی، اور فلسطینی ریاست کی اقتصادی پائیداری جیسے موضوعات پر مختلف مکالمے اور مباحثے بھی ہوں گے۔