تربت۔(نمائندہ رہبر)صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے توانائی میر اصغر رند نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان عوام کو بجلی کے بحران سے نجات دلانے اور متبادل توانائی کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے-
اس سلسلے میں چین کے تعاون سے بلوچستان کو فراہم کیے گئے 15 ہزار ہوم سولر سسٹم میں سے ضلع کیچ کے مختلف طبقات میں ایک ہزار سولر سسٹم منصفانہ اور شفاف طریقے سے تقسیم کیے جا رہے ہیں-
سرکٹ ہاؤس تربت میں منعقدہ سولر سسٹم تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میر اصغر رند نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ بجلی کی عدم دستیابی اور موسمی شدت کا سامنا کرنے والے علاقوں میں سولر سسٹم کی فراہمی کو ترجیح دے تاکہ عوام متبادل توانائی کے ذرائع سے استفادہ کریں اور روزمرہ زندگی اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری لائیں-
تقسیم کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کو 200 سسٹم، مند، دشت اور نگور کو 500 سسٹم،تربت سٹی کو 100 سسٹم اور بلیدہ و زامران کے لیے 200 سسٹم مختص کیے گئے ہیں-
انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں مزید سولر سسٹم بھی ضرورت مند افراد میں تقسیم کیے جائیں گے، میر اصغر رند کا کہنا تھا کہ انہوں نے سولر سسٹم کی تقسیم میں سیاسی وابستگیوں کے بجائے معاشرے کے مختلف شعبوں کو مدِنظر رکھا ہے، جن میں گلوکار، شاعر، ادیب، میڈیا ورکرز، آرٹسٹ اور دیگر شامل ہیں تاکہ یہ طبقات بلا تعطل اپنا کام جاری رکھ سکیں-
انہوں نے مزید کہا کہ وزارتِ توانائی کے پلیٹ فارم سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں اس کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے-
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں شروع کی گئی کئی ترقیاتی اسکیمیں بالخصوص عمارتوں کی تعمیراتی منصوبے بشمول ناصر آباد کالج کا منصوبہ التوا کا شکار ہیں جنہیں جلد مکمل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے-
تقریب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور آل پارٹیز کیچ کے کنوینر نواب شمبے زئی اور میر خلیل تگرانی نے بھی خطاب کیا، تقسیم کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ، نواب شمبے زئی، حاجی میر زاہد بھائیان رند، خلیل تگرانی، معتبر یونس، لطیف آزاد سمیت دیگر نے بھی سولر سسٹم تقسیم کیے، تقریب میں پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر ملک ریحان دشتی، عبدی خان رند، آصف بلوچ، احد الٰہی میروزئی، عارف قریشی، شہباز رند، حماد رند، حق دو تحریک کے زاہد حیدر اور دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔