کراچی (این این آئی)دکھ انسان کو توڑ بھی دیتا ہے اور جوڑ بھی دیتا ہے۔ کراچی کی رہائشی سمیرا نے اپنے بیٹے کی جدائی کے غم کو دوسروں کی آسانی کا ذریعہ بنا دیا۔ انہوں نے جناح اسپتال سے سہراب گوٹھ تک درجنوں مریضوں اور ان کے لواحقین کو مفت سفری سہولت فراہم کرنے کا انوکھا مشن شروع کیا ہے۔یہ سفر سمیرا نے بیٹے کی موت کے بعد شروع کیا، اور اب ہر پیر سے جمعرات وہ جناح اسپتال کی او پی ڈی کے بند ہونے کے بعد اپنی بس کے ذریعے درجنوں ضرورت مندوں کو ان کی منزل تک پہنچاتی ہیں۔بس میں سوار مسافر نہ صرف سمیرا کی کاوش کو سراہتے ہیں بلکہ دعاؤں سے ان کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں شہر میں کرایہ ادا کرنا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے وہاں سمیرا کا یہ کارِ خیر کسی نعمت سے کم نہیں۔یہ دعاؤں کا کارواں صرف ایک سواری نہیں بلکہ ایک ماں کے درد کی وہ شکل ہے جو نیکی، ہمدردی اور انسانیت میں ڈھل چکی ہے۔ سمیرا کا کہنا ہے کہ بیٹے کی یاد ہر پل میرے ساتھ ہے، اور جب کسی مسافر کا چہرہ سکون سے دمکتا ہے، تو یوں لگتا ہے جیسے بیٹا میرے قریب ہے۔یہ کہانی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک ماں کا درد اگر نیکی میں بدل جائے تو ہزاروں چہروں پر مسکراہٹ بکھیر سکتا ہے۔
