وفاقی وزیر احسن اقبال نے ”اڑان اے آئی ٹیکاتھون 1.0“ کا باضابطہ افتتاح کر دیا

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں قومی سطح پر مصنوعی ذہانت کے پہلے بڑے مقابلوں کا آغاز ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی میں فعال اور بااختیار بنانا ہے۔پیر کو ”اڑان اے آئی ٹیکاتھون 1.0“ کا باضابطہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کی ڈیجیٹل تاریخ کا سنگ میل ہے، یہ صرف ایک مقابلہ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے جو نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کے میدان میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے قابل بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل نہیں بلکہ حال ہے جو صحت، تعلیم، زراعت، صنعت اور گورننس جیسے اہم شعبوں کو بدل رہی ہے، آج فیصلے معیشتوں میں نہیں بلکہ الگورتھمزمیں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس دو راستے ہیں یا اس انقلاب کا حصہ بنے یا دوسروں پر انحصار کرے، ہماری پالیسی یہ ہے کہ پاکستان اے آئی انقلاب کا تماشائی نہیں بلکہ ابھرتا ہوا لیڈر ہوگا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح صحت، تعلیم، زراعت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں جدید اے آئی حل متعارف کرانا ہے جبکہ مقامی سٹارٹ اپس، یونیورسٹیز اور ٹیکنالوجی پارکس کو بھرپور سپورٹ فراہم کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اڑان پاکستان کا وڑن 2035 تک ملک کو ایک ٹریلین ڈالر معیشت کی طرف لے جانے کا ہے۔ یہ وڑن پانچ ستونوں پر مبنی ہے اور ٹیکاتھون اس کے ای-پاکستان اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے پہلو سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے آئی کو نصاب میں شامل کیا جا رہا ہے اور ٹیکاتھون کے ذریعے قومی صلاحیت کو متحرک کیا جا رہا ہے۔ نوجوانوں میں وہی ولولہ موجود ہے جو دنیا کے بڑے ٹیکنالوجی حبزکو طاقت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے آئی زراعت میں فصلوں کی بیماریوں کی پیشنگوئی، صحت میں ڈاکٹروں کی معاونت اور تعلیم ہر بچے تک پہنچانے میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ حکومت قومی اے آئی پالیسی، ٹاسک فورس، فنڈز اور سینٹرز آف ایکسیلینس قائم کر رہی ہے تاکہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے میدان میں عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا جا سکے۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں، تجربہ کریں اور ثابت کریں کہ وہ دنیا میں کسی سے کم نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں