کوئٹہ(این این آئی)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ ایس سی او اجلاس ماسکو میں شروع ہو چکا ہے جس میں علاقائی تعاون کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جانا چاہیے ماسکو میں تاریخی ایس سی او کانفرنس کے موقع پر رکن ممالک کا مشترکہ چیلنجز کے حل پر اتفاق ہونا اس فورم کو معانی خیز بنا دے گا ایس سی او کو نظریاتی نہیں، عملی فورم بنانے کی ضرورت ہے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، سیکیورٹی حکام اور علاقائی پالیسی ساز شریک ہیں اجلاس میں علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون، انسدادِ دہشت گردی اور رابطہ کاری کے فروغ پر تفصیلی غور کیا جا رہا ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہاکہ خطہ متعدد اقتصادی، سیاسی اور سیکیورٹی چیلنجز سے دوچار ہے جن کے حل کے لیے ایس سی او کو محض بیانات اور نظریاتی مؤقف سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے تنظیم کو موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے رکن ممالک کے درمیان تجارت و توانائی کے منصوبوں میں پیش رفت، سرحدی تعاون کے مستقل نظام،انسدادِ دہشت گردی کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اور ٹیکنالوجی و ڈیجیٹل سیکیورٹی میں تعاون جیسے اقدامات کو ترجیح دینا ہوگی ایس سی او پلیٹ فارم کو خطے میں تنازعات کے حل اور امن کے فروغ کا موثر ذریعہ بنایا جائے جب تک رکن ممالک عملی تعاون اور مشترکہ اہداف طے نہیں کرتے اس فورم کی افادیت محدود رہے گی ماسکو اجلاس علاقائی ہم آہنگی اور عملی فیصلہ سازی کی سمت نیا موڑ ثابت ہو۔

